جنیوا میں "انسانی حقوق کی عالمی حکمرانی اور چین کا تجربہ ” کے موضوع پر اجلاس
جنیوا(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کی ایسوسی ایشن آف چائنا نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے یونیورسل پیریڈک ریویو میں ،ورکنگ گروپ کے 45 ویں اجلاس کے دوران ایک سائیڈ ایونٹ کی میزبانی کی، جس کا موضوع "انسانی حقوق کی عالمی حکمرانی اور چین کا تجربہ” تھا۔
شرکا ئے اجلاس نے کہا کہ انسانی حقوق کا فروغ اور تحفظ تمام ممالک کا مشترکہ مقصد ہے۔ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے قومی حالات کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کے راستے پر چلیں تاکہ اپنے عوام کو ترقی کے زیادہ سے زیادہ اور مساوی فوائد پہنچا سکیں۔
شرکا کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو انسانی حقوق پر بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے۔
عالمی انسانی حقوق کی گورننس کو اقوام متحدہ کے چارٹر میں قائم بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے ،مساوی خود مختاری اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت ، بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کی پاسداری اور دوہرے معیار کی مخالفت کرنی چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اور مغرب نے جان بوجھ کر جغرافیائی سیاست کے تحت اور چین کو دبانے کے مقصد سے سنکیانگ میں انسانی حقوق کے من گھڑت مسائل بنائے ہیں اور اس بنیاد پر چین پر یکطرفہ پابندیاں عائد کی ہیں، یہ انسانی حقوق کے مسئلے کو سیاسی رنگ دینے اور اسے ایک ہتھیار بنانے کی بڑی مثال ہے۔ تمام ممالک کو انسانی حقوق کی ترقی کے تنوع کا احترام کرنا چاہیے اور اسے سمجھنا چاہیے ۔
شرکا کا کہنا تھا کہ جائزے میں حصہ لینے والے ممالک کو زیادہ تعمیری رائے دینی چاہیے اور سیاسی ہیرا پھیری کم کرنی چاہیے ، زیادہ مخلصانہ بات چیت کرنی چاہیے اور جائزے میں حصہ لینے والے ممالک پر انگلی کم سے کم اٹھانی چاہیے۔