وزیرِ اعظم کا ٹیکس فراڈ کی نشاندہی کرنے والے ایف بی آر افسر کےلئے 50 لاکھ کا انعام
اسلام آباد:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی ایف بی آر اصلاحات اور ٹیکس فراڈ کے خلاف مہم کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے ،
ایف بی آر کے سینئیر افسر کی جانب سے کھربوں روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کی کوشش کی بروقت نشاندہی اور کاروائی کی ،
وزیرِ اعظم نےٹیکس فراڈ کی کوشش کی بروقت نشاندہی کرنے والے ایف بی آر کے افسر اعجاز حسین کی وزیرِ اعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔
وزیرِ اعظم نےایف بی آر کے آفیسر اعجاز حسین کی فرض شناسی کی پذیرائی کی ۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نےاعجاز حسین کی ایمانداری کے اعتراف میں ان کیلئے 50 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا۔
وزیرِ اعظم نے اعجاز حسین کی فرض شناسی پر انہیں اعزازی شیلڈ بھی پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں فرض شناس افسران اور اپنے پیشے سے مخلص باصلاحیت لوگوں کی کمی نہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے ایماندار لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے،اطمینان بخش امر ہے کہ ایف بی آر اصلاحات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے،
پاکستان کی غریب عوام کے ٹیکس چوری کرنے والوں اور انکی معاونت کرنے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں کڑی سے کڑی سزا دلوائی جائے گی،
غریب عوام کے ٹیکس پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف قانون کے شکنجے کو مزید مضبوط کیا جائے گا،اعجاز حسین نے اس احسن اقدام سے ملک و قوم کی خدمت کی ہے جو لائق تحسین ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس فراڈ کی اس مزموم کوشش کی تفصیلی تحقیقات کے بعد ذمہ داران کو قانون کے کٹھرے میں لائے،ایف بی آر ٹیکس فراڈ میں ملوث عناصر اور انکی معاونت کرنے والوں کو سزا دلوانے کیلئے بہترین قانونی ٹیم کی خدمات حاصل کرے،
سیلز ٹیکس چوری کیلئے ایک 80 برس کی خاتون کے کوائف کو استعمال کیا گیا. وزیرِاعظم کو بریفنگ دی گئی ۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 4 مارچ 2024 کو ایف بی آر کے سینیئر افسر اعجاز حسین نے ٹیکس فراڈ کی اس کوشش کی نشاندہی کی،سیلز ٹیکس فراڈ کی اس کوشش میں ابتدائی طور پر 37 کروڑ منتقل بھی ہوا جس کی ریکوری کا عمل جاری ہے،ٹیکس فراڈ کی کوشش میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ،
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تفصیلی تحقیقات کے بعد ٹیکس فراڈ کی کوشش میں مبینہ معاونت کرنے والے ایف بی آر کے حکام کی نشاندہی کرکے انہیں بھی قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کیلئے ٹیکس بیس میں اضافے کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر ے،ایف بی آر کی اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹائیزیشن سے مستقبل میں بھی اس قسم کی کاروائیوں کی روک تھام ہو سکے گی۔