سٹیٹ یونیورسٹی آف میری لینڈامریکہ سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری ملنے پرملک ابرارحسین کے اعزازمیں تقریب کا انعقاد
اسلام آباد(نیوزڈیسک) امریکہ کی سٹیٹ یونیورسٹی آف میری لینڈ کی جانب سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری ملنے پر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرارحسین کے اعزاز میں تقریب کاانعقاد،اس موقع پر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا تھاکہ یہ صرف ایک فرد کا نہیں بلکہ پوری قوم کا اعزازہے۔ جس سے ثابت ہوتاہے کہ پاکستان کی تعلیمی و سیاسی و سماجی ترقی میں نجی شعبہ تعلیم سب سے اہم کردارادا کررہاہے۔
گزشتہ روز انٹرنیشنل اسلامک سکولز اف ایکسیلنس میں ملک ابرارحسین کو امریکہ کی سٹیٹ یونیورسٹی آف میری لینڈ کی جانب سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری ملنے پرایک پروقار اعزازی تقریب منعقد کرائی گئی جس کے مہمان خصوصی آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا تھے ۔
اس موقع پر کاشف مرزا مرکزی صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن، پیر سید عبدالصمد شاہ گیلانی، محمد اشرف ہراج ممبر بی او جی فیڈرل بورڈ،سیکرٹری جنرل آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن،ملک دین محمدا عوان،رانا سہیل احمد،راجہ الیاس کیانی،عرفان مظفر کیانی،جاوید اقبال راجہ،ذوالفقار علی صدیقی،ڈاکٹر اشتیاق احمد،پروفیسر ڈاکٹر وسیم احمدخان،محمد عارف،ملک حفیظ الرحمن،چوہدری افتخار احمد،شیخ خالد پرویز،ڈاکٹر وقار احمد سمیت شعبہ تعلیم اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں افراد موجود تھے۔
مقررین نے یونیورسٹی آف میری لینڈ کی جانب سے پاکستانی ماہر تعلیم کو دیے گئے اس اعزاز پر ملک ابرارحسین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس سے ملک کا نام روشن ہواہے اور دیگر کے لیے ایک رول ماڈل سامنے لایا گیاہے۔ مقررین کا کہنا تھاکہ ملک ابرارحسین کی نجی شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں اور یہ اعزاز ان کی خدمات کا بہترین اعتراف ہے۔
ملک ابرار حسین نے ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے نجی شعبہ تعلیم کی بہتری، اساتذہ کے حقوق،تعلیمی بجٹ میں اضافہ، کورونا میں تعلیمی اداروں کی بندش پر احتجاجی مظاہرے کے،حکومت کے غلط فیصلوں کے خلاف متعدد کورٹ کیسز دائر کیے، کینٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کے انخلا اور سی ڈی اے سیکٹر سے تعلیمی اداروں کی نان کنفرمنگ یوز پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے حکم ا متناع جبکہ 25 سے زائدکیسز دائر کیے تعلیمی اداروں کے رجسٹریشن اور الحاق سمیت دیگرمسائل حل کرائے۔ طلبہ کے حقوق کے لیے ہمیشہ سرگرم عمل رہے،شعبہ تعلیم میں موجود مافیا کے خلاف آواز اٹھائی۔انہوں نے فیڈرل بورڈ کی BOG کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی اور طلبہ کی خاطر اراکین پارلیمنٹ سے میٹنگز کیں۔وہ دینی مدارس کے بچوں اور مدارس کی خدمات کے معترف اور اتحاد بین المسلمین کے قائل ہیں۔
بزرگان دین کی تعلیمات کے فروغ اور اسلامی اقدار کی پاسداری کے لیے جدوجہد کی یکساں تعلیمی نصاب کمیٹی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے ممبر ہیں۔ پاکستان کے تعلیمی مسائل اور ان کے حل کے لیے گزشتہ دو عشروں سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں نمائندگی کرتے آرہے ہیں۔انہوں نے انٹرنیشنل اسلامک سکولز اف ایکسیلنس کے نام پر ایک سکولز چین بنائی ہے جبکہ پاکستان انٹرنیشنل فورم پر انسانی حقوق اور بچوں کی تعلیم،غزہ کے بچوں اور ان کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کے خلاف آواز بلندکرتے رہے ہیں۔