News Views Events

نیویارک میں "فیوچر انرجی” تھیم ایونٹ کا کا انعقاد

0

نیویارک میں "فیوچر انرجی” تھیم ایونٹ کا کا انعقاد

 

 

اقوام متحدہ کے مستقبل کے سربراہ اجلاس کے موقع پر، "فیوچر انرجی” تھیم ایونٹ نیویارک میں منعقد ہوا اور اس حوالے سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کا مقصد توانائی کے عالمی میدان میں تبادلوں اور تعاون کو بڑھانا اور دنیا کی توانائی کی تبدیلی اور پائیدار ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کے لئے تمام فریقوں کی حوصلہ افرائی کرنا ہے۔

اس تقریب کا انعقاد چین کی جانب سے شروع کردہ گلوبل انرجی انٹرکنکشن ڈیولپمنٹ اینڈ کوآپریشن آرگنائزیشن اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی حل کے نیٹ ورک نے مشترکہ طور پر کیا ۔ تقریب میں 30 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 200 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو زونگ نےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک صاف ستھری خوبصورت دنیا اور بہتر مستقبل کی تعمیر کیسے کی جائے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے جس پر بین الاقوامی برادری کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی برادری کو یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہئے، موسمیاتی تبدیلی کی شدت اور قدرتی آفات کے بار بار رونما ہونے جیسے چیلنجوں سے مناسب طریقے سے نمٹنا چاہئے، منصفانہ اور منظم توانائی کی منتقلی کو فروغ دینا چاہئے، اور پائیدار ترقی کے اہداف پر عمل درآمد کو تیز کرنا چاہئے.

فو زونگ نے حالیہ برسوں میں سبز ترقی میں چین کی کامیابیوں پر نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ چین سبز اور کم کاربن تبدیلی میں ایک رہنما ہے ، توانائی کی منتقلی میں بین الاقوامی تعاون کا پروموٹر ہے ، اور عالمی توانائی اور آب و ہوا کی حکمرانی میں شراکت دار ہے۔

اپنی تقریر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی سیلوین ہارٹ نے عالمی ماحول دوست ترقی میں چین کے شاندار کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے عالمی سطح پر صاف توانائی کی منتقلی کے عمل میں مساوات کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت زیادہ تر صاف توانائی کی سرمایہ کاری ترقی یافتہ معیشتوں میں مرکوز ہے ، جبکہ بہت سے ترقی پذیر ممالک کو خاطر خواہ سرمایہ کاری دستیاب نہیں ۔

اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی حل کے نیٹ ورک کے سربراہ اور امریکہ کے معروف ماہر اقتصادیات جیفری سیکس نے کہا کہ چین کے پاس صاف ترقی اور توانائی کے باہمی رابطے میں وسیع تجربہ ہے ، اور طویل فاصلے کی ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے ، چین نے بڑے پیمانے پر صاف توانائی ٹرانسمیشن حاصل کی ہے ۔ اس طریقہ کار کو عالمی سطح پر بڑھایا جاسکتا ہے تاکہ عالمی توانائی کے باہمی رابطے کے لئے ایک قابل عمل حل فراہم کیا جاسکے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.