جاپان اور امریکہ ہی دیگر ممالک اور ایشیاوبحرالکاہل کے عوام کے مفادات کو قربان کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ
جاپان اور امریکہ ہی دیگر ممالک اور ایشیاوبحرالکاہل کے عوام کے مفادات کو قربان کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے ٹوکیو میں "ٹو پلس ٹو” ملاقات کے بعد امریکہ اور جاپان کی جانب سے چین کی سفارتی پالیسی پر تنقید کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور جاپان کے مشترکہ بیان نے خقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کی سفارتی پالیسی اور جنوبی بحیرہ چین کے حوالے سے چین پر تنقید کی ہے جب کہ یہ چین کی عمومی عسکری ترقی اور قومی دفاعی پالیسی ہے۔
لین جیئن نے کہا کہ چین ،امریکہ اور جاپان کی جانب سے "چین کے خطرے ” کا بے بنیاد نظریہ بنانے اور خطے میں شدت میں اضافہ کرنے کی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
لین جیئن نے کہا کہ جاپان اور امریکہ ہی نے دیگر ممالک اور ایشیاوبحرالکاہل کے عوام کے مفادات کو قربان کیا ہے جو گروہی سیاست کا استعمال کرتے ہوئے مختلف فریقوں کے درمیان تصادم پیدا کرتے ہیں اور علاقائی امن،، تحفظ اور استحکام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ جاپان اور امریکہ نے سرد جنگ کی سوچ کو مضبوط بناتے ہوئے خطے میں شدت میں اضافہ کیا ہے اور جوہری پھیلاؤ اور جوہری تنازعے کا خطرہ پیدا کیا ہے۔
لین جیئن نے کہا کہ تائوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور شی زانگ کے امور چین کے اندرونی امور ہے، جن میں کسی بھی بیرونی قوت مداخلت نہیں کر سکتی ہے۔ امریکہ سمیت چند ممالک کا کئی بار کے لئے چین کے آس پاس کے سمندری علاقوں بشمول مشرقی سمندر اور بحیرہ جنوبی چین میں طاقت کا مظاہرہ کرنا ایک کھلی اشتعال انگیز ی ہے ۔لین جیئن نے کہا کہ چین جاپان اور امریکہ کو زور دیتا ہے کہ وہ ایشیا پیسیفک کے تحفظ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں ۔