یونس خان کرکٹ کوچنگ میں جدت لانے کے لئے کوشاں
ابوظہبی :پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان ابوظہبی ٹی 10 کے 2024 ایڈیشن میں بنگلہ ٹائیگرز کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے اپنی نئی ذمہ داریوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ مورس ویل اسمیپ آرمی کے خلاف اپنے پہلے میچ میں شکست کے باوجود 46 سالہ کھلاڑی نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں مسکراتے ہوئے چہرہ برقرار رکھا اور اپنے نئے کردار سے متعلق اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔کرکٹ میں شاذ و نادر ہی نظر آنے والے لباس کالے رنگ کے سوٹ میں ملبوس ’’ماسٹر آف انوویشن‘‘ نے اعتراف کیا کہ وہ اب اس کھیل میں کوچنگ کو کیسے دیکھتے ہیں اور اس میں جدت لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ بہت پرجوش ہیں میرا لباس دیکھو اس سے پتہ چلتا ہے کہ میں کچھ تبدیل کرنا چاہتا ہوں اور میں جدید دور کی کرکٹ میں کوچنگ کا طریقہ تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔ یونس نے کہا کہ آپ کا چہرہ مسکراتا ہوا ہونا چاہیے، اچھی طرح شیو کی ہوئی صاف ستھرا ہونا چاہیے اور اس طرح کا لباس پہننا چاہیے۔ٹائیگرز کی جانب سے داسن شناکا نے 27 گیندوں پر 62 رنز کی اننگز کھیلی تھی جس میں 6 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔ شناکا کی شاندار کارکردگی کی بدولت ٹائیگرز نے مقررہ 10 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 106 رنز بنائے۔ اگرچہ ٹائیگرز اسیمپ آرمی کو روکنے میں ناکام رہے اور میچ 6 وکٹوں سے ہار گئے۔ یونس نے کہا کہ وہ مختصر فارمیٹ میں کھیلی جانے والی کرکٹ کے نئے انداز سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔آخر میں انہوں نے کہا کہ انہیں یاد ہے کہ سعید انور اور ویوین رچرڈز کس طرح اپنے جدید انداز میں کھیلتے تھے۔ یہ آپ پر ہے کہ آپ اس انداز کو کیسے اپناتے ہیں۔