لبنان اسرائیل عارضی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ شدت اختیار کر گیا
غزہ(نیوزڈیسک)غزہ کے محکمہ صحت نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 23,357 فلسطینی شہیداور 59،410 زخمی ہو چکے ہیں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فلسطین اسرائیل تنازعے کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 19 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جو غزہ کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد بنتا ہے۔ غزہ میں محفوظ طریقے سے امداد پہنچانے کے لیے انسانی راہداریوں کی کمی کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او نے 26 دسمبر 2023 سے اب تک شمالی غزہ میں طبی سامان کی فراہمی کے لیے چھ مشن منسوخ کر دیے ہیں۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے وسطی اور جنوبی غزہ میں حماس کے متعدد اہداف پر حملے کیے ہیں۔فلسطینی مسلح گروہوں کا کہنا ہے کہ غزہ کے کئی مقامات میں اسرائیلی افواج کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 9 جنوری کو لبنانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں لبنان کے مستقل مندوب کو ہدایت کی کہ وہ اقوام متحدہ میں شکایت درج کرائیں۔ شکایت میں لبنان کے خلاف اسرائیلی فوج کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کی گئی ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے اسرائیلی افواج نے لبنانی فوجی مراکز پر 34 فوجی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی افواج نے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایل) پر حملہ کیا اور صباعہ فارمز پر قبضہ جاری رکھا،جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی ہے۔ 10 جنوری کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور فلسطین کے صدر محمود عباس نے جنوبی اردن کے شہر عقبہ میں بات چیت کی۔
تینوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ غزہ پر جارحیت روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔ تینوں فریقوں نے اسرائیل کی جانب سے دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے اور غزہ اور مغربی کنارے کو الگ کرنے کی کوششوں کی مخالفت کی۔