ہم کوئٹہ کو بنگلور کے طرز پر ترقی یافتہ شہر بنانا چاہتے ہیں،ڈاکٹر شکیل روشن
کوئٹہ( نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ق بلوچستان کے صدر و حلقہ این اے 263 کوئٹہ 2 سے نامزد امیدوار پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے مرکزی انتخابی دفتر و الیکشن سیل کا افتتاح کر دیا گیا،
الیکشن سیل کا افتتاح پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد روشن نے فیتہ کاٹ کر کیا۔
اس موقع پر پارٹی رہنما عبدالشکور مری ،سید عثمان شاہ سمیت دیگر سینیئر قائدین بھی موجود تھے جبکہ الیکشن سیل کے افتتاح کے موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد بھی تقریب میں شریک تھی،
الیکشن سیل کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شکیل روشن کا کہنا تھا کہ ہم نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 اور صوبے کے دیگر حلقوں سے نامزد امیدواروں کے مرکزی دفتر کا افتتاح کیا ہے، ہمارا کوئٹہ ملک کے دیگر صوبوں کے صوبائی دارالحکومتوں کے مقابلے میں زیادہ پسماندہ اور مسائل کا شکار ہے کوئٹہ یا بلوچستان سے جیتنے والے امیدوار مرکز میں بڑے عہدوں پر فائز رہے لیکن صوبے یا کوئٹہ شہر کی حالت نہیں بدلی، کوئٹہ کو ماضی میں چھوٹا لندن کہا جاتا تھا اب اگر دیگر شہروں سے موازنہ کیا جائے تو کوئٹہ دیگر شہروں کی فہرست میں بھی نہیں آتا کوئٹہ شہر محبتوں کا شہر تھا بدقسمتی سے یہاں نفرتیں پھیلائی گئیں،ہم 28 سال سے لوگوں کے دلوں اور دماغوں کی آبیاری کر رہے ہیں ہمارے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رہنے والے افراد آج بڑی اچھی پوزیشنوں پر ہیں جن میں ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان کے لوگ بھی شامل ہیں میں سمجھتا ہوں کہ محبت اور محنت سے جو کام شروع کیا جائے اس میں ضرور کامیابی ملتی ہے ہم چاہتے ہیں کوئٹہ میں ٹیکنالوجی، آئی ٹی پارک بنیں ہم لوگوں کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں اس وقت ہمارے تعلیمی اداروں کے ساتھ ایک ہزار سے زائد گھرانے منسلک ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کا شہر بنگلور 90 کی دہائی میں ایک عام سا شہر تھا وہاں لیڈروں نے کام کیا آج بنگلور دنیا بھر آئی ٹی پروڈکٹ برآمد کر رہا ہے، محل وقوع کے لحاظ سے دیکھا جائے تو کوئٹہ انتہائی اہم شہر ہے یہاں ایران اور افغانستان کی سرحدیں لگتی ہیں کوئٹہ شہر کو مثالی شہر ہونا چاہیے ہم کوئٹہ کو بنگلور کے طرز پر ترقی یافتہ شہر بنانا کر بین الاقوامی شہر بنانا چاہتے ہیں اور انشاءاللہ ہم کرکے رہیں گے، ہم نے آئی ٹی کے شعبے میں جب 28 سال پہلے کام شروع کیا تو ہم کل پانچ لوگ تھے ہم نے ہزاروں افراد کو تربیت دی جو اب دنیا کے مختلف ممالک میں کامیاب زندگی گزار رہے ہیں میں بھی چاہتا تو بیرون ملک چلا جاتا لیکن مجھے اس مٹی سے پیار ہے میں نے یہاں رہ کر لوگوں کی خدمت کرنی ہے نالیاں اور گلیاں بنانے کے لیے الیکشن نہیں لڑ رہا میں نے لوگوں کی تربیت کرنی ہے لوگوں کو با اختیار بنانا ہے اور ہم ایسا کر چکے ہیں میرے پاس 28 سال کا تجربہ ہے ، ، مجھ پر اعتماد کرنے والے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دوست کہتے ہیں آپ کہاں سے الیکشن کے میں آگئے، میں سمجھتا ہوں الیکشن لڑنے کو گھناؤنا کاروبار بنا دیا گیا ہے میں سیاست کو عبادت سمجھتا ہوں سیاست میں عام لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ڈاکٹر شکیل روشن نے کہا کہ ہماری نیت اچھی ہے ہمارے پاس وژن ہے ترقی کا فارمولا ہے ہم لوگوں کو ترقی دینا چاہتے ہیں، تقریب سے سید عثمان شاہ، عبدالشکورمری اور دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب کے اختتام پر شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا…