جامع امن عمل کے آغاز کے لیے جدہ بیان پر عمل درآمد پیشگی شرط ہے، سوڈانی وزارت خارجہ
جامع امن عمل کے آغاز کے لیے جدہ بیان پر عمل درآمد پیشگی شرط ہے، سوڈانی وزارت خارجہ
سوڈان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ،جس میں کہا گیا کہ سوڈانی حکومت نے سوڈان میں مسلح تصادم کے خاتمے اور امن کے حصول کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔وزارت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تنازعے کے دونوں فریقوں کو طے شدہ "جدہ بیان” اور اس کے بعد کے وعدوں پر عمل درآمد کرنا جامع امن عمل کے آغاز کی پیشگی شرائط ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "جدہ بیان” ایک پابند قانونی اور سیاسی فریم ورک ہے جو سوڈان میں موجودہ انسانی بحران کو حل کر سکتا ہے، جنگ بندی کو فروغ دے سکتا ہے اور امن عمل شروع کر سکتا ہے۔ ریپڈ سپورٹ فورسز نے جدہ بیان پر عمل درآمد کرنے اور ان کے زیر قبضہ شہروں، دیہاتوں، سرکاری اداروں، عوامی سہولیات اور رہائشی عمارتوں سے دستبردار ہونے کا وعدہ کیا تھا۔یہ سوڈانی مسلح افواج کے لیے ان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشگی شرط ہے۔
یاد رہے کہ 15 اپریل 2023 کوسوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا۔ اس کے بعد سے دونوں فریقوں نے کئی بار مختصر جنگ بندی کے معاہدے کیے ہیں، لیکن وہ مؤثر طریقے سے نافذ ہونے میں ناکام رہے ہیں۔ 4 دسمبر 2023 کو سعودی عرب اور دیگر ثالثوں نے جدہ میں دونوں فریقوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا۔