سوڈان میں جاری تنازعے میں انسانی امداد کا عمل مشکلات سے دو چار
سوڈان میں جاری تنازعے میں انسانی امداد کا عمل مشکلات سے دو چار
سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان دارالحکومت خرطوم اور وسطی ریاست گیزیرہ میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ر ہا ۔ اس سے ایک روز قبل سوڈانی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف البرہان نے ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ مفاہمت سے انکار کیا تھا ۔ مقامی ذرائع ابلاغ کی عمومی رائے ہے کہ تنازعے کے دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل قریب میں امن مذاکرات کی بحالی کی امید کم ہوتی جا رہی ہے۔
حال ہی میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ سوڈان میں تنازع ریاست گیزیرہ تک پھیل چکا ہے جسے ‘سوڈان کی "بریڈ باسکٹ” کہا جاتا ہے۔ گیزیرہ خطے کا دارالحکومت ود مدنی اور اس کے گردونواح کا علاقہ طویل عرصے سے بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ رہے ہیں، تاہم تنازعے کے نتیجے میں اب پانچ لاکھ سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ بڑے پیمانے پر نقل مکانی سے ریاست میں ہیضے کی وبا کے تیزی سے پھیلنے کے خطرے میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید لڑائی کی وجہ سے زیادہ تر افراد کو امداد تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
یو این ایچ سی آر برائے مشرقی افریقہ ، ہارن آف افریقہ اور گریٹ لیکس ریجن کے ترجمان فیس کاسینا نے کہا ہے کہ ایجنسی رکاوٹوں کی وجہ سے سوڈان میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے