حماس کے رہنما کی شہادت کے بعد فلسطین اور اسرائیل کا ایک نئے معاہدے تک پہنچنا مزید مشکل ہو گیا ہے، قطری وزیر اعظم
حماس کے رہنما کی شہادت کے بعد فلسطین اور اسرائیل کا ایک نئے معاہدے تک پہنچنا مزید مشکل ہو گیا ہے، قطری وزیر اعظم
دوحہ( نیوز ڈیسک)قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم نے دارالحکومت دوحہ میں کہا کہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے پولٹکل بیورو کے ڈپٹی چیئرمین صالح العاروری چند روز قبل لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے جس سے فلسطین اور اسرائیل کے لیے ایک نئے معاہدے تک پہنچنا مزید مشکل ہو گیا ہے۔
انہوں نے اسی دن دوحہ میں حراست میں لیے گئے کچھ اسرائیلی افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلسل بمباری نے علاقائی کشیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے۔ خاص طور پر صالح العاروری کی ہلاکت سے قطر اور حماس کے درمیان رابطے بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے حراست میں لئے گئے افراد کی رہائی پر مذاکرات مزید مشکل ہو گئے ہیں۔ قطری وزیر اعظم نے کہا کہ قطر ،اسرائیل فلسطین تنازعے کے دونوں فریقوں کو جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پر ایک نئے معاہدے تک پہنچانے کے لیے اپنی کوشش جاری رکھے گا۔
اطلاعات کے مطابق قطر اور مصر نے حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک نئے معاہدے تک پہنچنے کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں کئی ہفتوں سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی معطلی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس کی جانب سے کم از کم 40 قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ 2 جنوری کو حماس کے پولٹکل بیورو کے ڈپٹی چیئرمین صالح العاروری بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد حماس نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو روک دے گا ۔