جاویداختر نے ڈنکی کا ایک گانا لکھنے کا کتنا معاوضہ لیا؟جان کر حیران رہ جائیں گے
ممبئی(نیوزڈیسک)بالی ووڈ کے معروف نغمہ نگار اور مشہور بھارتی شاعر جاوید اختر نے انکشاف کیا کہ انہیں شاہ رخ خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ڈنکی کے گانے نکلے تھے کبھی ہم گھر سے کےلیے 25 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق یہ کسی بھی شاعر کو گیت نگاری کےلیے ادا کی جانے والی سب سے زیادہ فیس ہے۔
اردو کے مشہور شاعر جانثار اختر کے بیٹے اور بالی ووڈ کی معروف اداکارہ شبانہ اعظمی کے شوہر جاوید اختر جنکا خود بھی بڑے شعرا میں شمار ہوتا ہے، نے یہ انکشاف دو روز قبل ایک اسٹیج شو میں کوئی ایسا گیت گاؤں میں گفتگو کے دوران کیا۔
اس موقع پر ان کے لکھے ہوئے کئی مشہور گیت بھی شو میں پیش کیے گئے۔78 سالہ جاوید اختر نے کہا کہ میں اکثر کہتا ہوں کہ جانے وہ کیسے لوگ تھے جنکے پیار کو پیار ملا (فلم پیاسا 1957)، ایسے گانے آج کل کیوں نہیں ہوتے؟
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پھر میں جواب دیتا ہوں کہ زندہ جلا دونگا ٹائپ کی فلم میں ایسے گانے نہیں آسکتے۔ فلم ایسی ہونی چاہیے کہ گانا ایسا آئے۔ اس موقع پر لوگوں نے دل کھول کر داد دی اور خوب ہنسے۔
جاوید اختر نے کہا کہ میں عموماً ایک ٹریک پر فلم میں نہیں لکھتا۔ راجو ہیرانی صاحب نے مجھے کہا کہ صرف ایک گیت لکھ دیجیے، میں نے انکار کیا تو انہوں نے اصرار کیا اور کہا کہ یہ گانا آپکے علاوہ کوئی نہیں لکھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس پر میں نے اس امید کے ساتھ انکے سامنے غیر معقول شرائط رکھے کہ وہ منع کردیں لیکن ایسا نہیں ہوا۔ تو اتنا معاوضہ میرا کمال نہیں یہ راجو صاحب کا کمال ہے۔