پمز ہسپتال میں دو روز میں 6کوکلیئر امپلانٹ کی کامیاب سرجریز
اسلام آباد(سب نیوز)پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائینسز(پمس)کے ہیڈ آف ای این ٹی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر الطاف حسین نے کہا ہے کہ پچھلے دو روز میں پمزمیں 6کوکلیئرامپلانٹ سرجریز ہوئی ہیں ،کوکلیئرامپلانٹ سرجریزبنیادی طور پر ان بچوں کی جاتی ہے جو پیدائشی بہرے ہوتے ہیں اور وہ سن نہیں سکتے اور بات بھی نہیں کرسکتے ۔ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہکوکلیئرامپلانٹ سرجریزایک مہنگی سرجری ہے ،اس میں جو ڈیوائس لگتی ہے اس کی قیمت تقریباً 30سے 45لاکھ روپے ہے ۔اس مشکل سرجری ہے اور بہت زیادہ مہنگی ہونے کے باعث لوگ ایفورڈ بھی نہیں کرسکتے اور بہرہ پن پاکستان میں بہت زیادہ ہے ، 2018کے ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق تقریباً پاکستان میں ایک کروڑ کے لگ بھگ ایسے لوگ ہیں جو بہرے پن کا شکار ہیں اور ہر دس ہزار مریضوں کے بعد ایک مریض ہوسکتا ہے جس کے اندر سماعت کی کمی ہو، یورپ میں تو بہرے پن کے شکارلوگوں میں یہ پلانٹ لگا دیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں یہ سہولت میسر نہیں ہے ،بیت المال کچھ ہسپتالوں میں اور سینٹرز کو کوہیلر امپلانٹ میں مدد ضرورکر تا ہے لیکن یہ نہ ہونے کے برابر ہے ؕ۔ڈاکٹر الطاف حسین نے مزید بتایا کہ گزشتہ برس بھی کوکلیئرامپلانٹ سرجریزکی چھ سرجریز ہوئی تھیں ،یہ کوکلیئرامپلانٹ سرجریزبین الاقوامی میڈیکل ریلیف ایجنسی (امرا) کے تعاون سے ہوتی ہیں ،امرا انگلینڈ کی چیئرٹی آرگنائزیشن ہے جو کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں کوکلیئرامپلانٹ سرجریزکرتی ہے اور اس کے چیئرمین ہیں ڈاکٹر ہارون خان اور سرجن ڈاکٹر نوید احمد ہیں جو کہ برطانیہ سے آکر پاکستان کے مختلف شہروں میںیہ سرجریز کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر الطاف حسین نے مزید بتایا کہ ان سرجریز سے پاکستان کے غریب لوگوں کو بڑا فائدہ ہوا اور خاص کو ڈاکٹرز کو بھی بہت فائدہ ہواجنہوں نے اس سارے عمل کو دیکھا اور سیکھا ،کوشش ہے کہ حکومت اس کو سپانسپر کرے ۔ اس موقع پر پروفیسر عمران سکندر ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمپس اورپروفیسر امجد چودھری بھی موجود تھے ۔ انہوں نے اس سارے عمل کو بہت سراہا اور کہا کہ کوکلیئرامپلانٹ سرجریزان بچوں کو لگایا جاتا ہے جو پیدائشی بہرے ہوتے ہیں اور اس سے نہ صرف وہ سننا شروع کردیتے ہیں بلکہ وہ بات بھی کرنا شروع کردیتے ہیں اور اس طرح وہ معاشرے کا ایک کامیاب جزو بن سکتے ہیں ،ڈاکٹر عمران سکندر نے یہ بھی کہا کہ وہ حتی الامکان کوشش کریں گے کہ یہ سہولت پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائینسز(پمس)میں مسلسل ہوتی رہے اور اس کے لئے وہ حکومت سے بھی بات کریں گے اور جو فنڈز کی کمی ہے اس کے لئے اپنی بھرپورکوشش کریں گے ۔