صاف شمسی توانائی پاکستان کو روشن کر رہی ہے
بیجنگ (شِںہوا) صوبہ پنجاب کے شہر بہاول پور کے مضافات میں ہزاروں شمسی فوٹو وولٹک پینلز کو خوبصورتی کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے جو صحرا میں ایک جھیل کا منظر پیش کرتے ہیں۔
زونرجی کارپوریشن کا تعمیر کردہ یہ فوٹو وولٹک بجلی گھر چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ترجیحی منصوبہ اور توانائی کا سب سے بڑا نیا منصوبہ ہے۔
زونرجی ایک چینی اعلیٰ ٹیکنالوجی عالمی شہرت یافتہ کمپنی ہے جو اسمارٹ مائیکروگرڈ مربوط حل میں مہارت رکھتی ہے ۔ اس کا قیام 2007 میں ہوا تھا۔
گزشتہ 7 برس میں بجلی گھر نے مجموعی طور پر تقریباً 3.7 ارب کلو واٹ آوور بجلی پیدا کی ۔ اس سے مقامی گھرانوں کو بجلی ملی اور معاشی و سماجی ترقی میں مدد ملی ساتھ ہی پاکستان میں بجلی کی قلت کو مؤثر طریقے سے کم کیا گیا ہے۔
اپریل 2015 میں چین اور پاکستان کے رہنماؤں کی موجودگی فوٹو وولٹک بجلی گھر منصوبے پر کام کا آغاز ہوا تھا۔
تین مراحل پر مشتمل اس منصوبے میں مجموعی طور پر 1.5 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری اور 900 میگاواٹ کی مجموعی تنصیب کی گنجائش ہے۔
پہلے مرحلے کے 300 میگاواٹ کے فوٹووولٹک بجلی گھر کی تجارتی آزمائش 2016 میں شروع ہوئی اور یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا پہلا کامیاب گرڈ سے منسلک توانائی منصوبہ بن گیا تھا۔
زونرجی کے چیئرمین ہان شون جیان نے بتایا کہ پاکستان طویل عرصے سے بجلی کی قلت کا شکار ہے جس کے سبب اکثر بجلی بند رہتی ہے۔ 2016 میں منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل سے قبل بہاول پور شہر میں یومیہ 8 سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جس سے لوگوں کی زندگیاں بری طرح متاثر تھی اور مقامی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہورہی تھی دوسری طرف تھرمل پاور پر پیداواری لاگت انتہائی زیادہ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد اس نے مقامی پاور گرڈ پر دباؤ کو بڑی حد تک کم کردیا اور ہزاروں گھروں کو روشنی ملی۔ یہ منصوبہ سالانہ 50 کروڑ کلوواٹ آوور صاف توانائی فراہم کرسکتا ہے ۔ جس سے تقریباً 2 لاکھ گھرانوں کی بجلی کی ضرورت پوری ہوگی جو اس خطے کی طلب کا تقریباً 30 فیصد ہے۔
گزشتہ برسوں میں اس منصوبے کو مقامی حکومت اور لوگوں کی جانب وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی۔
زونرجی کے اس منصوبے کے تعمیرکے دوران 3 ہزار سے ملازمتیں پیدا ہوئی ۔ جبکہ پیداوار شروع ہونے کے بعد یہاں کے ملازمین میں 80 فیصد مقامی ہیں۔
ہان نے بتایا کہ پاکستان میں اس سے قبل فوٹو وولٹک بجلی گھروں کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال کی تکنیکی صلاحیت نہیں تھی۔ ہم نے بجلی گھر کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لئے مقامی طور پر 100 سے زیادہ انجینئروں اور تکنیکی کارکنوں کو تربیت فراہم کرنے کے لئے "ٹیچر اپرنٹس” نقطہ نگاہ اپنایا ۔ کچھ مقامی ملازمین نے نہ صرف اس منصوبے میں حصہ لیا بلکہ اس سے فائدہ بھی اٹھایا۔
اس منصوبے کا پورا ہونا صرف بنیادی ڈھانچے سے متعلق نہیں ہے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی احترام اور سمجھ بوجھ بھی ہے۔
ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ فوٹو وولٹک پینلز کی تنصیب کے دوران چینی تعمیراتی ٹیم نے مقامی رہائشیوں کی سہولت کے لیے مساجد کو محفوظ کیا۔
زونرجی نے اس منصوبے کو مقامی افراد میں فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی کی تربیت فراہم کرنے میں ایک مرکز کے طور پر استعمال کیا اور لیبارٹریوں کے لئے سازوسامان عطیہ کرکے ، طلباء کو پڑھانے کے لئے پیشہ ور انجینئرز بھیج کر ، اور یونیورسٹی طلباء کو انٹرن شپ کا مواقع دیکر فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والی کچھ پاکستانی جامعات کے ساتھ تعاون کیا ۔
ہان نے وضاحت کی کہ پاکستان میں وافر اور اعلیٰ معیار کے شمسی وسائل موجود ہیں، جن میں مارکیٹ کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔
صرف پنجاب میں فوٹو وولٹک سے فی مربع میٹر 6 کلو واٹ آوور یومیہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
پاکستانی حکومت نے قابل تجدید توانائی کے منصوبے تیار کئے ہیں توقع ہے کہ 2030 تک قابل تجدید توانائی کا حصہ 30 فیصد تک بڑھ جائے گا۔
ہان نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی نئی توانائی مارکیٹ پر بھرپوراعتماد ہے۔
پاکستان کو ترقی کے لئے نئی توانائی اشد ضرورت ہے۔
گزشتہ برسوں میں پاکستان نے اپنی مجموعی بجلی کی ضرورت پوری کرنے میں تھرمل بجلی پر انحصار کیا ہے۔ سبز توانائی ترقی کے ابھی ابتدائی مراحل میں ہے جس میں وسیع امکانات موجود ہیں۔ .
اس لئے کمپنی مستقبل میں منصوبوں اور مارکیٹ کی ترقی میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھے گی۔
زونرجی فی الحال موجودہ فوٹو وولٹک بجلی گھروں کے مستحکم اور موثر آپریشن برقرار رکھنے کے علاوہ حکومت پاکستان کے متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے تاکہ بعد کے منصوبوں میں پیشرفت تیز کرکے فوٹو وولٹک بجلی گھر منصوبوں میں اعلیٰ معیارکی تعمیر یقینی بنائی جاسکے۔
پاکستان میں کم آمدن والے گھرانے بجلی کی زائد قیمتوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے زونرجی مقامی افراد کے لئے ایک مربوط "فوٹو وولٹک + انرجی اسٹوریج” حل تیار کررہا ہے۔ اس میں چھتوں پر چھوٹے فوٹو وولٹک پینل اور متعلقہ آلات کی تنصیب شامل ہے جس سے رہائشیوں کو بجلی کے اخراجات بچانے میں مدد مل سکے گی۔
چین نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں اعلیٰ معیار کی تعمیر میں تعاون کے لئے 8 اقدامات کا اعلان کیا ، جس میں "سبز ترقی کا فروغ ” بھی شامل ہے۔ چین نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ سبز توانائی کے شعبے میں تعاون وسیع کرنا جاری رکھے گا اور فوٹو وولٹک صنعت ، سبز اور کم کاربن ماہرین کے نیٹ ورک کے درمیان مکالمے اور تبادلے کا میکانزم قائم کرے گا۔
ہان نے کہاکہ ہان نے کہاکہ اس فورم پر قومی اعلان اور تعاون نے ہمیں زیادہ اعتماد دیا ہے۔ مستقبل میں ہمیں امید ہے کہ پاکستان میں نئی توانائی مارکیٹ بڑھے گی پاکستان کی تبدیلی اور سبز توانائی کے فروغ میں مدد کرے گی ساتھ ہی چین اور پاکستان کے درمیان توانائی کے نئے تعاون میں اپنی دانش اور حصہ ڈالے گی۔