رضوان کی غزہ کی حمایت پراسرائیل بھڑک اٹھا، بھارت سے شکست پر بیان جاری کردیا
ہفتے کو ہونے والے پاک بھارت میچ کے بعد پاکستان کی شکست پر اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی جس میں بھارتی جیت کا جشن منایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی زیرقیادت اسرائیلی حکومت کے ایکس اکاؤنٹ سے احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے بعد پیغام جاری کیا گیا جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کے لیے طنز بھی تھا۔
اس اکاؤنٹ سے کراؤڈ میں موجود بھارتی مداح کی تصویر پر ردعمل دیا گیا جس نے اسرائیل کی حمایت کا پوسٹر اٹھا رکھا تھا۔
We were really moved by Indian friends showing their solidarity with Israel 🇮🇱
We are happy that India🇮🇳emerged victorious in the #INDvsPAK match at #CWC23 and that Pakistan was unable to attribute its victory to the terrorists of #Hamas. https://t.co/tvgYATe0Af
— Israel ישראל 🇮🇱 (@Israel) October 15, 2023
تصویر پر اپنی ٹوئٹ میں حکومتی اکاؤنٹ سے لکھا گیا کہ ہم بھارتی دوستوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے اظہار سے متاثر ہوئے ہیں۔
ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ’ہم خوش ہیں کہ ورلڈکپ کے دوران بھارت نے پاکستان بمقابلہ انڈیا میچ میں فتح حاصل کی اور پاکستان اپنی فتح حماس دہشتگردوں کے نام کرنے کے قابل نہ ہو سکا‘۔
مذکورہ بھارتی مداح کی یہ تصاویر بھارت میں اسرائیلی سفیر ناؤر گیلون نے شیئر کی تھیں، مداح کے پکڑے پوسٹر میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ میں سری لنکا سے 6 وکٹوں سے تاریخی فتح کے بعد اس میچ میں 131 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلنے والے محمد رضوان نے اپنی یہ جیت غزہ کے مسلمانوں کے نام کی تھی۔
This was for our brothers and sisters in Gaza. 🤲🏼
Happy to contribute in the win. Credits to the whole team and especially Abdullah Shafique and Hassan Ali for making it easier.
Extremely grateful to the people of Hyderabad for the amazing hospitality and support throughout.
— Muhammad Rizwan (@iMRizwanPak) October 11, 2023
بعدازاں بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا سمیت کئی بھارتی صارفین نے اس ٹوئٹ پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے آئی سی سی سے کارروائی کرنے کا کہا تھا۔
تاہم آئی سی سی کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ کھیل کے میدان اور آئی سی سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
ترجمان آئی سی سی نے مزید کہا کہ ’فرد اور ان کے بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ اپنے انفرادی پلیٹ فارم کو کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں‘۔