اسرائیل نے غزہ چھوڑ کر جانے والوں کے لیے رستہ کھول دیا
غزہ سے شہریوں کے انخلا کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیل نے ایک محفوظ رستہ کھول دیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ( بی بی سی) کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے یہ اعلان کیا ہے کہ عام شہری اس رستے سے صبح دس بجے سے دوپہر دو بجے تک باہر جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ایم ایس ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر نتالی روبرٹس نے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں کو چند گھنٹوں کے نوٹس پر خالی کرنا ناممکن سی بات ہے۔
اسرائیلی فوج غزہ میں زمینی، فضائی اور سمندری حملے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے
اسرائیلی وزیراعظم نے اگلے مورچوں کے دورے پر فوجیوں کو بتایا کہ اگلہ مرحلہ جلد شروع ہو جائے گا
اسرائیلی فوج کی وراننگ کے بعد غزہ شہر کے 11 لاکھ شہریوں کی جنوب کی طرف نقل مکانی جاری ہے، جبکہ اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی بھی شروع کر رکھی ہے
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال میں 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ شہریوں کو منتقل کرنا محض ایک انسانی بحران ہو سکتا ہے
عالمی ادارہ صحت نے انخلا کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال خالی کرنے جیسے احکامات مریضوں کے لیے سزائے موت ہے
حماس کے حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی ہے جبکہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 2000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی کے دوران شہریوں تک خوراک، ایندھن اور پانی جیسی اشیائے ضروریہ پہنچانے کی اجازت دی جائے۔