اپنی سیاسی زندگی کے گذشتہ چند سالوں کے واقعات پہ غور کر رہا ہوں‘ عمران خان کا جیل سے پیغام
پاکستان تحریک انصاف نے جیل سے سابق وزیر اعظم کا پیغام شیئر کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’آج کے عمران خان میں اور اُس عمران خان میں جسے پانچ اگست کے روز قید کیا گیا تھا، زمین آسمان کا فرق ہے۔‘
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ’جب پانچ اگست کو مجھے اٹک جیل میں قید کیا گیا تو پہلے چند روز میرے لیے خاصے مشکل تھے۔ سونے کے لیے میرے پاس بستر نہیں تھا اور مجھے فرش پہ لیٹنا پڑتا تھا۔ جہاں دن کے وقت کیڑے مکوڑے اور رات کو مچھر ہوتے تھے لیکن اب میں اس میں ایڈجسٹ ہوگیا ہوں۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’آج کے عمران خان میں اور اُس عمران خان میں جسے پانچ اگست کے روز قید کیا گیا تھا، زمین آسمان کا فرق ہے۔ میں آج روحانی، ذہنی اور جسمانی طور پر پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور طاقتور ہوں کیونکہ جیل کی تنہائی میں مجھے قرآنِ پاک کا بغور مطالعہ کرنے کا موقع ملا جس نے میرے ایمان کو مزید مستحکم کیا۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’میں اپنی سیاسی زندگی کے گذشتہ چند سالوں کے واقعات پہ غور بھی کررہا ہوں۔ یہ لوگ مجھے جس جیل میں بھی رکھیں، جیسے حالات میں بھی رکھیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ نہ ہی میرے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں سے پریشان ہونا ہے۔ میں عوام کے حقِ حاکمیت اور آئینِ پاکستان کی بنیادی ترین شرط، صاف شفاف الیکشن کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔‘
سائفر کیس سے متعلق انھوں نے کہا کہ یہ مقدمہ ’سابق آرمی چیف جنرل باجوہ، ڈونلڈ لو کو بچانے کے لیے گھڑا گیا ہے۔ ملک کا منتخب وزیراعظم تو میں تھا، جنرل باجوہ کے ساتھ مل کر غداری تو میرے ساتھ کی گئی۔ آج مجھ پہ مقدمہ اس لیے قائم کیا گیا کہ میں نے پاکستانی عوام کو، جو کہ اس ملک کے اصل حاکم ہیں، اس غداری کی خبر دی۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’مجھے اگر کسی چیز کی تکلیف ہے تو اُن کارکنان، خصوصاً خواتین کارکنان، کی اسیری کی تکلیف ہے جنھیں طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا چند افراد نے اپنی انا کی تسکین کے لیے کئی ماہ سے قید کیا ہوا ہے۔ میری عدلیہ سے اپیل ہے کہ ہمارے کارکنان کو رہائی دلائی جائے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’یہ لوگ جتنی مرضی دھاندلی کر لیں، ان کا مقدر صرف اور صرف شکست ہے۔‘
جیل سے عمران خان کا اپنے خاندانی ذرائع سے عوام کیلئے پیغام:
جب پانچ اگست کو مجھے اٹک جیل میں قید کیا گیا تھا تو پہلے چند روز میرے لئے خاصے مشکل تھے۔ سونے کیلئے میرے پاس بستر نہیں تھا اور مجھے فرش پہ لیٹنا پڑتا تھا جہاں دن کے وقت کیڑے مکوڑے اور رات کو مچھر ہوتے تھے۔ لیکن اب میں…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 12, 2023