ایشیائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب ڈیجیٹل اختراع اور انسانی خوبصورتی کا امتزاج تھی، باخ
ہانگ ژو (شِنہوا) بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ نے ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب کو "ڈیجیٹل اختراع اور انسانی خوبصورتی کا بہترین امتزاج” قرار دیا ہے۔
باخ نے ہفتے کی شب ہانگ ژو اولمپک اسپورٹس سینٹر اسٹیڈیم میں 80 ہزارتماشائیوں کے ساتھ افتتاحی تقریب دیکھی تھی۔
تقریب میں ڈیجیٹل اختراع کی مدد سے ہانگ ژو کی قدیم تاریخ اجاگر کی گئی تھی۔ افتتاحی تقریب دو گھنٹے تک جاری رہی۔
تکنیکی اختراع کے ساتھ ایک ڈیجیٹل مشعل بردار بھی تقریب کا حصہ تھا جس نے اولمپک سوئمنگ چیمپیئن وانگ شون کے ساتھ مشعل روشن کی ۔ تقریب نے ہانگ ژو کو چین کی ٹیکنالوجی صنعت کے مرکز کے طور پر پیش کیا ۔
اپنی آفیشل ویب سائٹ پر آئی او سی کے صدر نے کہا کہ یہ افتتاحی تقریب ڈیجیٹل اختراع اور انسانی خوبصورتی کا بہترین امتزاج تھی۔ چین اس متاثر کن تقریب پر مبارکباد کا مستحق ہے۔
19 ویں ایشیائی کھیلوں میں 45 ممالک اور خطوں کے تقریباً 12 ہزار 500 کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں ۔ اس میں 40 کھیلوں کے 481 مقابلے منعقد ہوں گے۔
باخ نے ہفتے کے روز ایتھلیٹس و یلج میں کہا تھا کہ ایشیائی کھیل نئے معیار قائم کریں گے۔ ہم بہت سے نئے کھیل دیکھیں گے۔ ہم ایک ایسی تنظیم کا تجربہ کریں گے جو چین اور ہانگ ژو اور خاص طور پر اس ڈیجیٹل مہارت سے فائدہ اٹھائے گی جو علی بابا ہیڈ کوارٹرز پیش کرتا ہے۔
"ہم کاربن میں کمی اور فضلے کے جامع انتظام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پائیدار طریقے سے کھیلوں کا انعقاد دیکھیں گے۔ مجموعی طور پریہ ایسے کھیل ہوں گے جن سے کھلاڑی لطف اندوز ہوں گے”۔