پاکستان سرمایہ کاری کے لیےمکمل طور پر تیار ہے: مسعود خان
پاکستان سرمایہ کاری کے لیےمکمل طور پر تیار ہے: مسعود خان
امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ ہم امریکہ اور خلیجی خطے سے سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے ہیں ۔ چین پہلے ہی سی پیک منصوبوں کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ ہم نے خلیجی ممالک کو کان کنی ، معدنیات ، تیل و گیس اور زراعت کے شعبہ جات میں شرکت کی دعوت دی ہے اور وہ کئی یورپی اور شمالی امریکہ کی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں۔ اس سے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ چونکہ ملک میں بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اس لیے اس مارکیٹ سے مستفید ہوں۔
سفیر پاکستان نے پاکستانی امریکن کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرمایہ کاری میں تاخیر نہ کریں اور پورے اعتماد کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔
سفیر پاکستان نے یہ بات ڈیلاس (ٹیکساس) میں پاک امریکہ بزنس فورم کی سالانہ ایوارڈ ضیافت کے موقع پر کہی۔
سفیر پاکستان نے چیئرمین پی اے بی ایف وقار خان، صدر انور اعظم اور پی اے بی ایف کے دیگر اراکین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں موقع فراہم کیا کہ وہ ملک کے کاروباری امکانات کو اجاگر کر سکیں۔ انہوں نے ٹیکساس ریاستی اسمبلی کے نمائندے سلمان بھوجانی، رچرڈسن شہر کے میئر باب دوبے، شمس العارفین، عبدالخبیر اور دیگر کی موجودگی کو بھی سراہا۔
معروف تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ 80 امریکی کاروباری اداروں کی موجودگی سے پاکستان میں پہلے سے ہی پاکستانی امریکی سرمایہ کاری کے لیے ایک وسیع انفراسٹرکچر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان میں اب اپنی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے اور پاکستان میں اس کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔
کاروباری اور سرمایہ کاری سرگرمیوں کو منظم کرنے کی غرض سے سفیر پاکستان نے تجویز پیش کی کہ کاروباری معاملات کے حوالے سے خواہ وہ پاکستان میں ریگولیٹری کا نظام ہو ، کاروبار کرنے کی آسانیوں کے حوالے سے معاملات ہوں ، منافع کی واپسی ترسیل ہو، ان کے حوالے سے ٹیکساس ، ڈیلاس یا کسی اور شہر میں ایک فورم قائم کی جائے جہاں ان معاملات کے حوالے سے منظم طریقے سے کام کیا جا سکے۔
سفیر پاکستان نے ملک میں کان کنی، معدنیات، ٹیک اسٹارٹ اپ، زراعت، تعلیم، صحت، فارماسیوٹیکل، ڈائیگناسٹک، بائیو ٹیکنالوجی جیسے شعبہ جات کو اجاگر کیا کہ جو دنیا بھر سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو بہت زیادہ منافع کی پیشکش کر رہے ہیں۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں پر محیط شراکت داری کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر نے مشاہدہ کیا کہ پاکستان نے اپنے ابتدائی مرحلے میں ہی امریکہ کو اپنا دوست منتخب کیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ امریکہ نے بھی پاکستان کا انتخاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ جوں جوں پاکستانی امریکہ آتے ہیں اس سے پاکستان کی ترقی کے عمل میں فائدہ ہوتا ہے۔ پاکستانی امریکی کمیونٹی پاکستان اور امریکہ کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم صلاحیت کا حامل ملک ہے۔ ہم انشا اللہ دنیا کی پہلی دس معیشتوں اور مضبوط ترین ممالک میں شامل ہوں گے۔ یہ نہ صرف ہماری قیادت کا بلکہ پاکستانی عوام کا عزم ہے۔
انہوں نے سامعین سے کہا کہ وہ ملک کے بارے میں تمام منفی چہ میگوئیوں کو مسترد کر دیں۔ انہیں ذاتی طور پر ملک کا دورہ کرنے اور اس کی صلاحیت کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ملک کا متوسط طبقہ 82 ملین سے زائد افراد پر مشتمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کئی شعبوں میں ترقی کر رہا ہے۔
انہوں نے حاضرین کو یقین دلایا کہ ملک ماضی کی طرح موجودہ چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہو کر ابھرے گا۔
پاکستانی امریکن کمیونٹی کی غیر متزلزل حمایت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی امریکن ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ وہ اپنی سرمایہ کاری اور مثبت شراکت سے پاکستان اور اس کی معیشت کی حمایت جاری رکھیں گے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ میں تقریباً 10 لاکھ پاکستانیوں کی موجودگی ایک خاطر خواہ تعداد ہے۔ وہ اپنے آپ کو ایک کمیونٹی کے طور پر پیش کریں اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان بندھن کو مزید مضبوط بنائیں۔