انڈونیشیا کے صدر کا فلسطینیوں کے لیے پناہ دینے کا اعلان
انڈونیشا جنگ زدہ فلسطینیوں کو اپنے ہاں عارضی پناہ دینے کے لیے تیار ہے۔ اس امر کا اظہار انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق انڈونیشا کے صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ مشرق وسطیٰ اور ترکیہ کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بےگھر فلسطینیوں کو انڈونیشیا لانے کے لیے اقدمات کے سلسلے میں بات چیت کا آغاز کریں۔
صدر پرابوو نے کہا ہم زخمی، صدمے سے دوچار اور یتیم فلسطینیوں کو جنگ زدہ علاقے سے نکالنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہایہ فلسطینی اس وقت تک انڈونیشیا میں رہیں گے جب تک وہ مکمل صحت یاب نہیں ہوجاتے، غزہ میں حالات ان کی واپسی کے لیے سازگار نہیں ہوتے اور غزہ محفوظ نہیں ہوجاتا۔
پرابوو نے مزید کہا انڈونیشیا فلسطینی تنازعے کے خاتمے اور حل کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
واضح رہے غزہ میں شہادتوں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی، صرف 24 گھنٹوں میں 58 فلسطینی شہید ہوئے ۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 58 فلسطینی شہید اور 213 زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان کے مطابق، کئی لاشیں تاحال ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جنہیں ایمبولینسز اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں نہیں پہنچ پائیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18 مارچ کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک اسرائیل نے 1,449 افراد کو شہید اور 3,647 کو زخمی کیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں مجموعی طور پر 50,810 فلسطینی شہید اور کم از کم 115,688 زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ شہادتیں زیادہ تر اسرائیلی فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری، اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئیں، جن میں رہائشی علاقے، اسپتال اور پناہ گزین کیمپ بھی متاثر ہوئے ہیں۔