یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ ہی دنیا کو انصاف دلا سکتا ہے ،میڈیا
بیجنگ: اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر” ریسیپروکل ٹیرف "عائد کرنے میں امریکی غنڈہ گردی کے رویے کے جواب میں ، چین نے جوابی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کرنے کے بعد "امریکہ کی جانب سے عائد غلط محصولات کی مخالفت کے حوالے سے چینی حکومت کا موقف” جاری کیا۔ یہ دستاویز طاقت کی سیاست کا مقابلہ کرنے اور انصاف برقرار رکھنے کے لئے چین کی اعلی ذمہ داری کے احساس کو ظاہر کرتی ہے ، جس سے بین الاقوامی برادری کو متحد ہونے اور معاشی گلوبلائزیشن کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فروغ دینے کے عزم نے دوسرے ممالک کے حوصلے اور اعتماد میں اضافہ کیا ہے کہ وہ یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ کریں اور بدلتی ہوئی اور شورش زدہ دنیا میں یقین پیدا کریں۔
قطر کے ٹی وی کے ایک حالیہ تبصرے میں کہا گیا ہے کہ چین اب "ٹیرف جنگ” سے نمٹنے میں زیادہ پراعتماد ہے۔ تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور تحفظ پسندی کا کوئی راستہ نہیں ہے. جب امریکہ یہ شکایت کرتا ہے کہ دنیا نے اس کا فائدہ اٹھایا ہے تو وہ جان بوجھ کر اس حقیقت کو مسخ کرتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی آزاد تجارتی نظام سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا ملک ہی امریکہ ہے،بلخصوص امریکہ، جو خدمات کی تجارت میں ایک بہت بڑا سرپلس برقرار رکھتا ہے۔
برطانوی میگزین "اکانومسٹ” نے تنقید کی کہ موجودہ امریکی تجارتی پالیسی اس بے مثال خوشحالی کو نظر انداز کرتی ہے جو گلوبلائزیشن نے امریکہ میں لائی ہے۔ گزشتہ چند روز سے یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، اٹلی، جاپان، آسٹریلیا، سنگاپور، جنوبی افریقہ، کینیڈا اور دیگر ممالک امریکی ٹیرف پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔کون بین الاقوامی قوانین کو تباہ کرتا ہے اور کون بناتا ہے؟ جواب واضح ہے.دنیا کو غنڈہ گردی کی بجائے انصاف کی ضرورت ہے۔ یہ چین کا واضح بیان اور بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش ہے۔