News Views Events

عالمی طور پر امریکی ٹیرف پالیسی کی شدید مذمت جاری ہے

0

نیویارک:2 اپریل کو امریکی حکومت کی جانب سے نئی ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں کئی فریقوں کی جانب سے اس کی مخالفت اور اس پر تنقید کی گئی ہے۔

کینیا کے وزیر برائے سرمایہ کاری، تجارت اور صنعت لی مایآنی کنیان جوئی نے حال ہی میں کہا کہ امریکی ٹیرف پالیسی کینیا کے کاروباری اداروں کی آپریٹنگ لاگت میں اضافہ کرے گی اور مقامی برآمد کنندگان پر سنگین اثرات مرتب کرے گی۔ نائجیریا کے سب سے بااثر اخباروں میں سے ایک ” دی کریٹک”میں حال ہی میں "ٹرمپ کے محصولات دوطرفہ تجارت کے لئے خطرہ” کے عنوان سے ایک مضمون شائع ہوا، جس میں امریکہ کو نائجیریا پر محصولات عائد کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ مضمون میں ماہرین اقتصادیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے ٹیکس میں اضافے سے اشیاء اور خدمات کی عالمی لاگت میں اضافہ ہوگا۔ اس کے نتائج میں بڑھتی ہوئی قیمتیں، معیار زندگی میں گراوٹ، مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں میں سست روی، بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹ اور افریقہ کے ساتھ امریکہ کے خراب ہوتے تعلقات شامل ہیں۔ بیلجیئم کے اخبار "ایکو” کی جانب ایک حالیہ تبصرے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ تازہ ترین ٹیرف پالیسی نے عالمی مارکیٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے اور اس کا اثر خود امریکہ کی مقامی مارکیٹ پر پڑےگا۔ مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکی حکومت نے اپنی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے پیدا ہونے والے افراط زر کے خدشات کو نظر انداز کر دیا ہے، امریکی باشندوں کی قوت خرید بری طرح متاثر ہوگی اور کھپت کا انجن جس پر امریکی اقتصادی ترقی کا انحصار ہے، رک سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.