تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں، چینی وزیر اعظم کی امریکہ کو مذاکرات کی پیشکش
بیجنگ: چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کے سالانہ اجلاس میں شریک امریکی سینیٹر سٹیو ڈیانس اور متعدد امریکی کاروباری افراد سے ملاقات کی۔
پیر کے روزچینی میڈیا کے مطابق لی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت چین امریکہ تعلقات کی ترقی ایک نئے اہم موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ اقتصادی اور تجارتی تعاون چین امریکہ تعلقات کی ایک اہم بنیاد ہے۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں جو دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہیں اور ان کی قدر کی جانی چاہیے۔ چین امریکہ تعلقات کو جتنی زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، اتنا ہی اہم ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان مجموعی اقتصادی و تجارتی تعاون کا تحفظ کیا جائے ،اسے ترقی کی جائے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں استحکام کو برقرار رکھا جائے۔ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی محصولات عائد کرنے سے حاصل نہیں کی جا سکتی بلکہ صرف کھلے پن اور تعاون سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ہمیں باہمی تعاون کو توسیع دینی چاہئے ۔ چین ہمیشہ امریکہ سمیت دنیا بھر کے کاروباری اداروں کو چین میں ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے، اور کاروباری اداروں کے معقول مطالبات کو پورا کرے گا، گھریلو اور غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں کے ساتھ مساوی سلوک کرے گا، اور ایک اچھا کاروباری ماحول پیدا کرنا جاری رکھے گا.
امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دہائیوں میں چین میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔ امریکی کمپنیاں چین کی ترقی میں فعال طور پر حصہ لے رہی ہیں ، اور چین میں سرمایہ کاری جاری رکھنے، مکالمے اور تعاون کو مضبوط بنانے، باہمی فائدے اور جیت جیت کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات کی پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں۔