جنوبی کوریا کے وزیر اعظم کے خلاف مواخذہ مسترد ، ہان ڈیوک سو ک کے وزیراعظم اور قائم مقام صدر کے اختیارات بحال
جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے معطل وزیر اعظم ہان ڈیوک سو کے خلاف مواخذے کا فیصلہ سنایا۔ جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے قومی اسمبلی کی جانب سے ہان ڈیوک سو کے خلاف مواخذے کا مقدمہ مسترد کر دیا اور ہان ڈیوک سو کو 87 دن کی معطلی کے بعد وزیر اعظم اور قائم مقام صدر کے عہدے پر بحال کر دیا گیا ہے۔ اسی وقت چوئی سانگ مو نے صدر کی حیثیت سے کام کرنا چھوڑ دیا۔ آئینی عدالت نے نشاندہی کی ہے کہ ہان ڈیوک سو کے خلاف مواخذے کے قانونی عمل میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم ، "یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہے کہ وزیر اعظم ہان ڈک سو کی قانون کی خلاف ورزیاں اتنی سنگین ہیں کہ انہیں عوام کے اعتماد سے محروم کرنا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ جنوبی کوریا کی حزب اختلاف کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ کا "پبلک آفس الیکشن قانون” کی خلاف ورزی کے شبہے میں دوسرا فیصلہ 26 تاریخ کو سنایا جائے گا۔ جبکہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ بھی مستقبل قریب میں سنایا جا سکتا ہے۔