News Views Events

روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات ہوں گے یا نہیں؟ 48 گھنٹوں میں جواب ملےگ

0

ا
ریاض: یوکرین کے وزیر دفاع عمروف نے تصدیق کی کہ سعودی عرب کے شہر ریاض میں امریکہ اور یوکرین کے وفود کے درمیان بات چیت ختم ہو گئی ہے اور "نتیجہ خیز” ثابت ہوئی ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس رات ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ امریکہ اور یوکرین کے درمیان مذاکرات "بہت فائدہ مند” تھے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ حقیقی جنگ بندی کے حصول کے لیے روس پر دباؤ ڈالتے رہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا اور یوکرین طویل عرصے سے التواء کا شکار معدنی معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔ تاہم، امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ "معاہدے پر دستخط کے باوجود بھی فوجی امداد دوبارہ شروع نہیں کی جا سکتی ہے۔ فی الحال امریکہ اور یوکرین نے مذاکرات کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔
ادھر روسی صدارتی پریس سیکریٹری دمتری پیسکوف نے 23 تاریخ کو کہا کہ "مشکل مذاکرات” ابھی شروع ہوئے ہیں، اور جنگ بندی کے نفاذ میں بہت سے حل طلب مسائل باقی ہیں. انہوں نے انکشاف کیا کہ بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے زرعی مصنوعات کی برآمد سے متعلق معاہدے کی بحالی مذاکرات کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ یوکرین، روسی توانائی تنصیبات پر حملے بند کرے۔ امریکی صدر کے معاون برائے قومی سلامتی کے امور والٹز نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کی ثالثی کے تحت روس نے یوکرین کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے۔ تاہم یوکرینی صدر کے دفتر کے نائب سربراہ پلیزا نے کہا کہ یوکرین کا وفد ریاض میں روسی وفد سے ملاقات نہیں کرے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.