ٹرمپ کا حوثی باغیوں کے خلاف ‘طاقتور فوجی کارروائی’ کا اعلان
ٹرمپ کا حوثی باغیوں کے خلاف ‘طاقتور فوجی کارروائی’ کا اعلان
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ انہوں نے حوثی باغیوں کے خلاف "فیصلہ کن اور طاقتور فوجی کارروائی” کرنے کا حکم دیا ہے۔ یمنی حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ 15 تاریخ کی رات کو یمن کے دارالحکومت صنعاء، شمالی صعدہ صوبہ اور دیگر علاقوں میں ہوائی حملے ہوئے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور متعدد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق، امریکی فوج نے اسی دن یمن پر ہوائی اور بحری طور پر بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کی ہے، جس کا بنیادی ہدف حوثی باغیوں کے ریڈار، فضائی دفاع، میزائل اور ڈرون نظاموں کو نشانہ بنانا ہے، تاکہ بحیرہ احمر کے راستے کو کھولا جا سکے۔ امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ فوجی کارروائی کئی دنوں، بلکہ ہفتوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ یہ ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کا سب سے اہم فوجی اقدام ہوگا، اور اس کا مقصد ایران کو ایک انتباہی پیغام بھیجنا ہے۔
فی الحال ایران کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ حوثی باغیوں کی قیادت نے ایک بیان میں ان ہوائی حملوں کو "جنگی جرائم” قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ "محاذ آرائی کے جواب میں محاذ آرائی” کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ اس سال جنوری میں، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس میں حوثی باغیوں کو دوبارہ "غیر ملکی دہشت گرد گروہ” کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ اس ایگزیکٹو آرڈر نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے چار سال قبل حوثی باغیوں کو "غیر ملکی دہشت گرد گروہ” کی فہرست سے ہٹانے کے فیصلے کو کالعدم کر دیا تھا۔