امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے نمائندے روس بھیجنے کا عندیہ
واشنگٹنـ: امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کی امید میں اپنے نمائندے روس بھیجے گا ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے بارے میں کچھ مثبت اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے رواں ہفتے روسی صدر پیوٹن سے بات چیت سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بھی "مثبت” رائے کا اظہار کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان 14 تاریخ کو فون پر بات چیت ہوسکتی ہے۔
ٹرمپ نے 12 تاریخ کو وائٹ ہاؤس میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ روس 30 روزہ عارضی جنگ بندی پر رضامند ہو جائے گا اور اگر روس نے یوکرین کے خلاف جنگ جاری رکھی تو اسے "تباہ کن” مالیاتی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
روسی فیڈریشن کونسل (پارلیمنٹ کے ایوان بالا) کے ڈپٹی چیئرمین کونسٹانٹین کوساچیو نے 12 تاریخ کو سوشل میڈیا پر کہا کہ یوکرین سے متعلق کوئی بھی معاہدہ روسی شرائط پر مبنی ہونا چاہیے، نہ کہ امریکی شرائط پر، اور امریکی فریق کو یہ بات سمجھنی چاہیے۔
12 تاریخ کو یوکرین کی قومی خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اسی روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یوکرین مقبوضہ علاقے میں روسی قبضے کو تسلیم نہیں کرے گا ۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین نے اپنے علاقے کی بحالی کے لیے بھاری جانی نقصان اٹھایا ہے، جو یوکرین کی جانب سے سب سے اہم "ریڈ لائن” ہے۔