News Views Events

چین کے دو اجلاسوں میں اصلاحات اور کھلے پن  کے عزم کا اعادہ

0

 

اعتصام الحق ثاقب

 

 

چین کے بارے میں جاننے اور اسے سمجھنے کے لئے   کچھ باتیں انتہائی ضرو ری ہیں ۔ایک تو یہ کہ چین آ کر اسے  خود اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور سمجھیں ۔دوسرا یہ کہ چینی ثقافت کو سمجھیں کیوں کہ ایسا کرنے سے آپ چین کی ترقی کے بارے میں کئی معاملات میں وضاحت حاصل کر لیں گے اور تیسرا یہ کہ چین  میں ہر سال مارچ کے مہینے میں ہونے والے دو اجلاسوں کے بارے میں جانیں اور ان میں کئے گئے فیصؒلوں کو سمجھیں ۔

گذشتہ جولائی میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی بیسویں  مرکزی کمیٹی کے تیسرے مکمل اجلاس کے بعد اصلاحات کے موضوع پر  ایک اعلی سطحی مشاورت کا یہ پہلا موقع تھا  جب دو اجلاسوں میں چین کی حکمرانی  کے نظام  میں تمام  شامل تمام افراد نے مشاورت کے تحت مستقبل میں چین کے کھلے پن کی پالیسی کے بارے میں آراء سنیں اور فیصؒے کئے ۔ ان اجلاسوں میں  دیہی ترقی ، مالیات   محصولات   اور مالیاتی نظام کی بہتری سے لے کر تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک ، تما م شعبوں میں  وسیع  اصلاحات کو ایک بار پھر دیکھا گیا ۔
"دو اجلاسوں” کے ایجنڈے میں مزید  غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کے اعلی معیار کے لئے چین کے عزم کو بھی اجاگر کیا گیا ہے ۔چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اپنی رپورٹ میں کہا  تھا کہ  ، "اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بیرونی ماحول کیسے بدلتا ہے ، ہمیں بیرونی دنیا کے لیے اپنے کھلے پن کو مضبوط رکھنا چاہیے ۔ "ادارہ جاتی کھلے پن کو مستقل طور پر بڑھانا ، اسے منظم کرنا ،فروغ دینا اور اصلاحات اور ترقی کو فروغ دینا ضروری ہے ۔”چینی حکومت کی ورک رپورٹ کے مطابق ، چین اس سال بنیادی آزاد تجارتی بندرگاہوں کی پالیسی کے نفاذ کو تیز کرنے اور اقتصادی ترقیاتی علاقوں کو کھولنے اور ترقی کی پالیسی کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔اپنے خصوصی اقتصادی زونز  میں اصلاحات کو گہرا کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے مارکیٹ تک رسائی پر پابندیوں کو مزید  آسان بنانے کے لیے چین نے مسلسل اصلاحات اور کھلے پن میں اپنی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دیا ہے اور باقی دنیا کے ساتھ مواقعوں  کا اشتراک کیا ہے ۔

اس میں کوی شک نہیں کہ 1978 کے بعد سے اصلاحات میں مسلسل بہتری نے چین کو ایک ایسے ملک میں بدلا ہے جو  اب دنیاکی  بڑی مارکیٹ میں شمار کیا جاتا ہے ۔چین کی فی کس جی ڈی پی 1978 میں 156.4 امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 12 ، 614.1 امریکی ڈالر ہوگئی ہے  ۔ 2024 میں چین کے جی ڈی پی میں 5 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا  ہے اور چینی معیشت نے خود کو دنیا کی تیز ترین ترقی کے ساتھ اہم معیشتوں میں شامل کیا  ہے جب کہ عالمی اقتصادی ترقی میں  بھی اس کا   حصہ 30 فیصد  رہا ۔
حالیہ اجلاسوں میں چین کی قیادت نے ایک بار پھر یہ واضح  کیا ہے کہ اصلاحات اور کھلے پن میں  پیدا ہونے والے چیلنجز  اسی صورت حل کی جا سکتا ہے جب  اصلاحات کو آگے بڑھانے ، کھلے پن اور آنے والی رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کا عزم  پختہ  ہو ۔سال 2025 کے اجلاسوں میں بھی چین  نے  اس سال تقریبا 5 فیصد کی معاشی نمو کا ہدف  رکھا ہے کیونکہ پالیسی ساز فیصلہ کن اور موثر اقدامات کے ذریعے مستحکم بحالی کو یقینی بنانیا جا سکتا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.