News Views Events

بانی پی ٹی آئی کے خلاف مفاہمت کی نہیں مزاحمت کی سیاست کرنی چاہیے،خواجہ آصف

0

اسلام آباد:وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور بانئ پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کو پاکستان میں واپس بسایا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو واپس بسانے میں جنرل باجوہ کا بھی کردار تھا، فیض حمید تو گرفتار ہیں، جنرل باجوہ سے تو پوچھا جائے کہ اس نے ان دہشت گردوں کو کیوں بسایا؟
خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس کو مل کر حل کرنا ہو گا، دہشت گردی روکنے میں ناکامی جانچنے کے لیے پہلے کے پی حکومت کی انکوائری ہونی چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کی ذمہ داری خیبر پختونخوا حکومت بھی تو اٹھائے، خیبرپختون خوا بانی پی ٹی آئی کے اقتدار کی جنگ لڑ رہا ہے، کے پی حکومت دہشت گردی کے خلاف کچھ نہیں کر رہی

ان کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی ٹرمپ کو خط لکھتے ہیں تو اس کا بھی وہی حشر ہو گا جو پہلے کا ہوا تھا، مفاہمت کی سیاست وہاں ہوتی ہے جہاں دوسرا فریق حملہ آور نہ ہو، میں اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی یا ان کی طرف سے بات نہیں کر رہا، اگر مفاہمت نہیں ہو رہی تو پھر آپ کو مزاحمت کی سیاست کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے خطوط بازی پاکستان میں ہوتی تھی اب اسے بین الاقوامی درجہ دے دیا ہے، پہلے جو خطوط کا حشر ہوا تھا ان خطوط کا بھی وہی حشر ہوگا، میں کسی کو مشورہ نہیں دیتا، وہ مشورے سے بہت بالاتر ہیں۔
ملکی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین نے مفاہمت کی کوئی بات کی؟ تین چار مرتبہ یہ وفاق پر حملے کر چکے ہیں اور عید کے بعد دوبارہ حملے کا کہہ رہے ہیں، اب مفاہمت کے بجائے مزاحمت کی سیاست ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ کا ملبہ خود بھی اٹھائے، پارا چنار کے حالات سب کے سامنے ہیں وہ تو ہمارے زیر انتظام نہیں، جنرل باجوہ، بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض نے طالبان کو پاکستان میں بسانے کا فیصلہ کیا، یہ تینوں کا مشترکہ فیصلہ تھا، اسمبلی کی کارروائی میں میرا مؤقف موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے یہاں خطوط بازی کی اور پھر عالمی درجہ دیا، خطوط کا حشر جو پہلے ہوا وہ ہی اب ہوگا، عمران خان کو کوئی سیاسی نہیں بلکہ جادو ہی مشورہ دے سکتا ہے، پرویز خٹک کو صوبے سے وفاق میں لانے کے بعد خیبرپختونخوا میں لوٹ مار کی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.