News Views Events

ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان جھڑپ وتلخ کلامی کی وجہ سامنے آگئی

0

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرین کے ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان جمعہ کی شام میڈیا اور دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے سامنے ہونے والی عدیم المثال زبانی تکرار سے پہلے وائٹ ہاؤس کے دروازے پر ایک چھوٹے سے مذاق نے اس جھگڑے کی راہ ہموار کی۔

trump and zelensky
امریکی صدر یوکرین کے صدر کا استقبال کر رہے ہیں

جب ٹرمپ اپنے مہمان کا استقبال کر رہے تھے انہوں نے اسے لے جانے والی کار سے باہر نکلتے ہی ان کا استقبال کیا، تاہم اس موقع پر انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا: "اسے تمام خوبصورتی سے دیکھو ، اچھے لباس میں” وہ زیلنسکی کے غیر رسمی ملبوس کا حوالہ دے رہے تھے جو انہوں نے اوول ہاوس کے دورے کے موقع پر زیب تن کر رکھا تھا۔ وہ ملک میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے زیادہ تر فوجی نوعیت کے لباس میں نظر آ رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر سیاہ پینٹ اور ایک شرٹ میں نظر آئے جس پر ان کے ملک کا چھوٹا سا نشان تھا۔ جبکہ امریکی صدر نے ہمیشہ کی طرح سرخ ٹائی کے ساتھ ایک رسمی سوٹ پہنا۔

May be an image of 2 people, the Oval Office and text
ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان جھڑپ

اشتعال انگیز سوال
لیکن بات یہیں نہیں رکی جب دونوں رہنما صحافیوں سے سوالات لینے بیٹھے تو ایک صحافی نے ان سے اشتعال انگیز لہجے میں پوچھا کہ "آپ سرکاری سوٹ کیوں نہیں پہنتے؟ کیا آپ کے پاس نہیں ہے؟ کوئی مہمان غیر رسمی لباس میں ملک کے اعلیٰ ترین مقام پر آتا ہے”۔

زیلنسکی نے جواب دیا کہ جب ان کے ملک میں جنگ ختم ہو جائے گی تو وہ سوٹ پہنیں گے، کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی کافی مسائل ہیں۔ تاہم صحافی نے ہار نہیں مانی اور کہا کہ امریکیوں کو بھی مسائل ہیں، لیکن جب وہ اعلیٰ ترین سرکاری مقامات پر آتے ہیں تو وہ سوٹ پہنتے ہیں۔ پھر ٹرمپ لائن میں داخل ہوئے، ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ دوبارہ کہا کہ ان کے مہمان کا لباس خوبصورت ہے اور وہ اسے پسند کرتے ہیں۔

تناؤ واضح تھا
اس موقع پر یہ واضح ہو گیا کہ دونوں صدور کے درمیان کشیدگی سے پہلے ہی ماحول میں تناؤ پھیلنا شروع ہو گیا تھا، صدر کے مشیر جے ڈی وینس نے جلتی پر تیل ڈالا اور متکبرانہ لہجے میں کہا کہ زیلنسکی کو ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ امریکہ یوکرین کو اب بھی مدد فراہم کر رہا ہے۔ جب کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے چہرے پر خاموشی اور مایوسی عیاں تھی۔ وہ اس موقعے پر ایک لفظ بھی کہے بغیر اٹھ گئے۔ ان کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسی تناظر میں دو باخبر ذرائع نے تصدیق کی کہ ٹرمپ کو ناراض کرنے والے چھوٹے عوامل میں سے ایک حقیقت یہ تھی کہ زیلنسکی نے سوٹ نہیں پہنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے مشیروں نے کئی مواقع پر زیلنسکی کی ٹیم کو بتایا کہ وہ وائٹ ہاؤس کا دورہ کرتے وقت اپنی فوجی وردی اتارنے کو ترجیح دیں گے۔

لیکن بات یقینی طور پر اس سے آگے بڑھ گئی۔ حالیہ عرصے کے دوران واشنگٹن اور کیئف کے درمیان تعلقات نے ایک کشیدہ رخ اختیار کیا ہے۔ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتین کے درمیان فون کال اور دونوں ممالک کے وفود کی سعودی عرب میں 18 فروری کو سعودی عرب میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کے بعد یوکرینی صدر سخت ناراض دکھائی دیتے ہیں۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.