News Views Events

دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا، مولانا حامد الحق سمیت 5 افراد شہید،12 زخمی

0

خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔


ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
ڈی پی او نوشہرہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہے، دھماکا نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق شہید ہوگئے۔
دھماکے میں جانی نقصان کے خدشے کے باعث نوشہر کے اسپتالوں کے علاوہ پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اظہار مذمت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔
دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا، صدر و وزیراعظم کا اظہار مذمت، رپورٹ طلب
صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی اور دیگر نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے اور انسانوں جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا مذموم اور گھناؤنا عمل ہے، دہشت گرد ملک و قوم اور اِنسانیت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے واقعے میں شہید افراد کیلئے دعائے مغفرت کی ہے اور لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے صبرجمیل کی دعا کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو پست نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں۔

دھماکے کے بعد گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے فوری رابطہ کیا اور رپورٹ طلب کرلی۔ گورنر فیصل کنڈی نے دھماکے کی مذمت کی اور شہدا کے لوحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں ںے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبے میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں ںے زخمی افراد کو بروقت ریسکیو کرنے اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، دلخراش واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.