وفاقی کابینہ کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائز خود لوں گا، وزیراعظم
تمام وفاقی وزراء اور کابینہ کے دیگر ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائزہ میں خود لوں گا، وزیراعظم
اسلام آبادوزیراعظم محمد شہباز شریف سے نئے وفاقی وزراء، وزراء مملکت اور مشیروں سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان نے ملاقات کی ۔
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے نئے ارکان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ سب کا انتخاب آپ کی قابلیت اور صلاحیتوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے،
ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں،
وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال کے عرصے مہنگائی میں خاطر خواہ کمی، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، ترسیلات زر میں اضافہ اور دیگر معاشی اعشاریے آئندہ سالوں میں مزید بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت جاری رکھیں گے،
تمام وفاقی وزراء اور کابینہ کے دیگر ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائزہ میں خود لوں گا،
عوامی نمائندوں کے طور پر آپ سب کی خدمات لائق تحسین ہیں،
وفاقی کابینہ کے ارکان نے ملکی ترقی اور اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

شرکاء نے حالیہ معاشی ترقی پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ۔
ملاقات میں ملکی معاشی صورتحال اور سیاسی امور پر گفتگو ہوئی ۔
یہ بھی پڑھیں:

وفاقی کابینہ میں توسیع، 12 وزرا، 9 وزرائے مملکت اور 3 مشیروں نے حلف اٹھا لیا
وفاقی کابینہ میں توسیع کر دی گئی، نئے شامل ہونے والے وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت نے حلف اٹھا لیا۔
گزشتہ روز تقریب حلف برداری ایوان صدر اسلام آباد میں منعقد ہوئی، صدر مملکت آصف علی زرداری نے حلف لیا۔
حلف اٹھانے والے وفاقی وزرا میں حنیف عباسی، معین وٹو، مصطفیٰ کمال، سردار یوسف، علی پرویز، شزہ فاطمہ، جنید انور، خالد مگسی، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج شامل ہیں۔
حلف اٹھانے والے وزرائے مملکت میں ملک رشید، طلال چوہدری، کھیئل داس، رحمٰن کانجو، بلال کیانی، مختار بھرت، انور چوہدری، وجیہہ قمر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم کے 3 مشیر توقیر شاہ، پرویز خٹک اور محمد علی نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔پیر عمران شاہ، شذرہ منصب اور ارمغان سبحانی حلف بردارری کی تقریب میں نہیں پہنچ سکے۔
وفاقی کابینہ میں 25 نئے ارکان کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد کابینہ کی تعداد بڑھ کر 50 ہوگئی ۔
یاد ہے کہ وفاقی کابینہ میں شزا فاطمہ، علی پرویز ملک اور محمد علی پہلے بھی شامل تھے۔
شزہ فاطمہ اور علی پرویز ملک پہلے وزرائے مملکت تھے، تاہم اب انہیں وفاقی وزیر مقرر کر دیا گیا ہے، اسی طرح مشیر بننے پر محمد علی کو بطور معاون خصوصی سبکدوش کردیا گیا۔
12 وفاقی وزراء، 9 وزرائے مملکت کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، اس کے علاوہ وزیر اعظم کے 3 نئے مشیروں اور 4 معاونین خصوصی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا۔
وفاقی وزراء کی تعداد بڑھ کر 30 ہوگئی، جبکہ وزرائے مملکت کی تعداد 9 اور مشیروں کی تعداد 4 ہوگئی، اسی طرح وزیراعظم کے معاونین خصوصی کی تعداد بڑھ کر 7 ہوگئی۔