اردو زبان ہمارا قومی اثاثہ ہے۔ آنے والی نسلوں کو اردو ادب اور ملکی ثقافتی ورثے سے روشناس کرانا ہمارا قومی فریضہ ہے: سفیر پاکستان
سفیر پاکستان کی امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کو اردو ادب و ثقافتی ورثے کی ترویج و فروغ کے لئے سفارت خانے کے وسائل برؤے کار لانے کی پیشکش
زبان اور ثقافتی ورثے کی حفاظت و ترویج کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لایا جائے: رضوان سعید شیخ
زبان کی ترویج و ترقی سے پاکستانیت کو تقویت ملے گی: پاکستانی سفیر
عالمی برادری کو پاکستانی ثقافتی ورثے سے روشناس کرانا عوامی سفارت کاری کی ایک اہم جہت ہے: رضوان سعید شیخ
سفارتخانے میں پاکستانی آرٹس اینڈ لٹریچر سیریز کا باقاعدہ آغاز اسلامی خطاطی کی نمائش سے کیا جا چکا ہے۔ اس روایت کو مزید مستحکم کریں گے: پاکستانی سفیر
پاکستانی ایمبیسی فورم کے پلیٹ فارم پر کشمیر و دیگر اہم موضوعات پر ہونے والی تقریبات کو قلم بند کرنے کی روایت کا آغاز کر دیا گیا ہے: سفیر پاکستان
سفیر پاکستان کی امریکہ میں مقیم کمیونٹی کو پاکستانی ورثے کی تریج و ترقی کے حوالے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی اپیل
ورجینیا:
امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ اردو ادب ہمارا قومی اثاثہ ہے ۔ آنے والی نسلوں کو اردو ادب اور ملکی ثقافتی ورثے سے روشناس کرانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ اس ضمن میں سفیر پاکستان نے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو یہ پیشکش کی ہے کہ وہ ثقافتی ورثے کی ترویج و ترقی کے حوالے سے تقریبات کے لئے سفارت خانے کے وسائل برؤے کار لائیں۔
سفیر پاکستان نے یہ پیشکش ریاست ورجینیا کے علاقے ووڈ بریج میں مسلم ریسپانس یوایس اے کی ذیلی تنظیم بزم حرف و سخن کی زیر اہتمام آفاقی شاعر اسد اللہ خان غالب کی لازوال شاعری کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کی۔

تقریب میں اردو ادب سے وابستہ ممتاز شخصیات، پاکستانی کمیونٹی رہنماؤں، میڈیا نمائندگان اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے۔ صدر محفل ڈاکٹر عبداللہ، خالد حمید، نغمہ صبوحی، فیض رحمان، راحیلہ فردوس، بابر سرور، رشید انصاری، علی شعیب حسن نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور اسد اللہ خاں غالب کی شاعری کی آفاقی اور جمالیاتی پہلوؤں کو اجاگر کیا۔ میزبانی کے فرائض ڈاکٹر عارف محمود نے سر انجام دیے۔
برصغیر پاک و ہند کے عظیم شاعر کے کلام، شعری مہارت اور فکری وسعت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ اسد اللہ غالب کی شاعری کی آفاقیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس نایاب ورثے کی نہ صرف حفاظت کریں بلکہ اس کی ترویج اور آئندہ نسلوں تک منتقلی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
جدید دور میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ زبان اور ثقافتی ورثے کے تحفظ و ترویج کے لئے ٹیکنالوجی کو برؤے کار لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو ہماری پہچان ہے اور زبان کی ترویج و ترقی سے پاکستانیت کو تقویت ملے گی۔
امریکہ میں اردو زبان اور پاکستانی ثقافت کو روشناس کرانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رضوان سعید شیخ نے کہا کہ عالمی برادری کو پاکستانی ثقافتی ورثے سے روشناس کرانا عوامی سفارت کاری کی ایک اہم جہت ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش جاری رکھی جائے گی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی آرٹس اینڈ لٹریچر کے فروغ کے حوالے سے گذشتہ دنوں سفارت خانے میں اسلامی خطاطی کی باقاقاعدہ نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس روایت کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایمبیسی فورم کے پلیٹ فارم کے تحت کشمیر و دیگر اہم موضوعات پر ہون ہونے والی تقریبات کو مکمل طور پر قلم بند کرنے اور اسے تاریخ کا حصہ بنانے کی روایت کا بھی باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ ان اہم موضوعات پر ہونے والی تمام کاروائی کو محفوظ بنایا جا سکے۔
سفیر پاکستان نے کمینوٹی سے اپیل کی کہ وہ اردو زبان کی ترویج و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ نہ صرف پاکستانی ورثے کے تحفظ و یقینی بنایا جا سکے بلکہ امریکہ کے طول و عرض میں اس کو روشناس کرایا جا سکے۔
سفیر پاکستان نے تقریب کے اہمتام پر ڈاکٹر عارف محمود اور بزم حرف و سخن کے دیگر عہدہ داروں کو انکی خدمات، کاوشوں اور کامیاب تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ بعد ازاں انہوں نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے مختلف شخصیات کو ان کی سماجی و پیشہ وارانہ خدمات اعتراف میں اعزازات سے بھی نوازا۔