سلامتی کونسل کی افغانستان میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ چیرمین اور اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی جانب سے ایک بیان جاری کیا، جس میں 11 فروری کو شمالی افغانستان کے شہر قندوز میں ایک بینک کے باہر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی گئی۔داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ، جس میں درجنوں افراد زخمی یا جاں بحق ہوئے ہیں۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی تمام شکلیں افغانستان اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات میں سے ایک ہیں۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر ، سہولت کاروں ، مالی معاونین اور ان کی حمایت کرنے والوں کے احتساب اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ۔ہر ایک ملک کو بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرنا چاہیے۔ تمام ممالک کو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے تحت دیگر ذمہ داریوں کے مطابق، دہشت گردی کی کارروائیوں سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام ذرائع اختیار کرنے چاہییں۔