News Views Events

چین میں جشن بہار اور سفری تیاریاں

0

اعتصام الحق ثاقب

چین میں جشن بہار کا تہوار سال کا سب سے بڑا تہوار ہوتا ہے ۔یہ ایک ایسا تہوار ہے جس میں ایک خاندان کے تمام افراد ایک ساتھ جمع ہو کر نئے سال کے لئے ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دیتے ہیں اور آنے والے سال کے لئے بہت سی نیک تمناؤں کا اظہار کیا جاتا ہے۔ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد کی آبادی کا حامل یہ ملک جب یہ تہوار مناتا ہے تو ملک کے مشرقی حصے میں روزگار یا تعلیم کے لئے موجود شخص ملک کے مغربی حصے میں موجود اپنے آبائی گھر جاتا ہے اور اسی طرح اگر کوئی مغربی حصے میں ہے اور اس کے والدین اور خاندان کے افراد مشرقی حصے میں ہیں تو اسے مشرقی حصے میں آنا ہوتا ہے۔

یہی عمل شمال اور جنوب میں رہنے والوں کا بھی ہے۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ کسی ایک سمت میں رہنے والا کسی ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر بھی اختیار کرتا ہے اور یوں جشن بہار کی تعطیلات سے پہلے اور اس کے بعد ایک بڑی آبادی جزوی نقل مکانی اختیار کرتی ہے جس سے وزارت نقل حمل کا کام انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔

تعطیلات جشن بہار کی ہوں یا اکتوبر میں گولڈن ویک کی ۔ ان میں دیگر تمام شعبوں کی بنسبت سفری سہولیات مہیا کرنے والی وزارت سب سے زیادہ دباؤ میں ہوتی ہے۔پاکستان میں بھی تہواروں میں سفر کے لئے جہاز ریل بس اور دیگر ذرائع نقل و حمل کی دستیا بی ایک بڑا مسئلہ بنتی ہے لیکن پھر بھی کوئی نہ کوئی صورت نکال کر آپ ایک دو دن پہلے بھی ٹکٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔لیکن چین میں ایسا نہیں ہے۔ چین میں اگر آپ نے تعطیلات میں سفر کرنا ہے تو اس کے لئے ٹکٹس 15 سے 20 دن پہلے ہی بک کروانے ہوں گے۔جہاز ،بس ،روایتی ریل اور فاسٹ ٹرین سمیت تمام ذرائع نقل حمل کے کرایوں میں تو اضافہ ہوتا ہی ہے لیکن اگر آپ نے وقت سے پہلے حکمت عملی ترتیب نہیں دی تو آپ کو ٹکٹس ملنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ان مشکلات کے خاتمے کے لئے اب سفری ٹکٹس اور رہائش کی تمام بکنگز کو آن لائن کر دیا گیا ہے تاہم اب بھی اگر آپ اچھے منصوبہ ساز نہیں ہیں تو آپ کو ان تعطیلات میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس بات کا اندازہ آپ یوں لگا سکتے ہیں کہ اس سال بھی جشن بہار کا سفر رش جسے چھون یون کہا جاتا ہے 14 جنوری سے شروع ہوا ہے اور اس کا اختتام 22 فروری کو ہو گا ۔تقریبا 40 دن جاری رہنے والے اس سفری رش میں 9 ملین ٹرپس کی توقع کی جا رہی ہے ۔

20 جنوری کو جاری ہوانے والے اعداد و شمار کے مطابق جشن بہار کے سفری رش کے 14 جنوری کو آغاز سے لیکر 19 جنوری تک ملک بھر میں مسافروں کے سفری ٹرپس کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر چکی ہے، جس کا اسی فیصد روڈ پر سفر کرنے والوں سے ہے۔ اس سال جشن بہار کے سفری رش کے دوران ، چین کی وزارت نقل و حمل نے اہم تعطیلات پر مصروف ہائی وے چارجنگ سروس علاقوں کے لئے شیڈولنگ گارنٹی میکانزم قائم کیا ہے، جس کے مطابق قومی شاہراہ سروس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر 120 کلو واٹ اور اس سے زیادہ کی فاسٹ چارجنگ سہولیات کا استعمال کیا گیا ہے جب کہ صوبہ زے جیانگ ، جیانگ سو اور گوانگ ڈونگ سمیت دیگر صوبوں نے بھی نئی توانائی کی گاڑیوں کی چارجنگ کی ضروریات پورا کرنے کے لئے 600 کلوواٹ تا 800 کلوواٹ کے سپر چارجنگ اسٹیشن تعمیر کیے ہیں ۔

چین کے صوبہ سیچھوان، حو نان اور سنکیانگ سمیت دیگر صوبوں یا علاقوں میں ہائی وے سروس ایریا میں موبائل چارجنگ روبوٹ بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق جشن بہار سے پہلے نئی توانائی کی گاڑیوں کے سفر کو مزید آسان بنانے کے لئے چین کے مختلف علاقوں میں چارجنگ کی متعدد سہولیات کی فراہمی کو تیز کیا جارہا ہے۔

وزارت ٹرانسپورٹ نے مختلف نقل و حمل کے شعبوں جیسے ریلوے ، شاہراہ ، آبی شاہراہ اور شہری ہوا بازی کے مابین نگرانی اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے کے لئے ایک خصوصی ورک ٹیم قائم کی ہے تا کہ نقل و حمل کی صلاحیت طلب کو پورا کرنے کے لئے کافی رہے۔
جشن بہار کے موقع پر معاشی پہیہ مکمل روانی سے رواں دواں ہے اس لئے امید کی جا رہی ہے کہ یہ سال بھی جشن کے حوالے سےگزشتہ سال کے مقابلے میں معاشی طور پر زیادہ مستحکم اور مضبوط رہے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.