News Views Events

ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر آئندہ 75 روز تک عمل درآمد نہیں ہوگا، ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈز کے ایک سلسلے پر دستخط

0

ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر آئندہ 75 روز تک عمل درآمد نہیں ہوگا، ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈز کے ایک سلسلے پر دستخطامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈرز کے ایک سلسلے پر دستخط کیے.جس کے مطابق ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر آئندہ 75 روز تک عمل درآمد نہیں ہوگا۔ امریکہ میں پیدا ہونے والے بچے جو غیر قانونی تارکین وطن یا عارضی ویزا ہولڈر ہیں اب خود بخود امریکی شہریت حاصل نہیں کر سکیں گے ۔امریکہ کی جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا اور تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے سرکاری اہلکاروں اور وسائل کی تعیناتی کو مضبوط بنانے اور جسمانی رکاوٹوں میں اضافہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ایگزیکٹو آرڈ کے مطابق امریکہ یکم فروری سے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ روس یوکرین کے مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جا سکے اورمتعلقہ مذاکرات پہلے ہی جاری ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی "قومی سلامتی” کو برقرار رکھنے کے معاملے میں امریکہ کو "گرین لینڈ کی ضرورت ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ کی تقریباً 80 پالیسیوں کی منسوخی اور امریکہ کا پیرس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان

امریکی صدر ٹرمپ نے کئی ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، جن میں یہ شامل ہے کہ امریکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پیرس معاہدے سے دستبردار ہو جائے گا۔ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کے تقریباً 80 ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کر دیا، جن میں توانائی کی لاگت کو کم کرنے کے لیے تیل اور گیس کی پیداوار میں اضافہ، شہریوں کی آزادی اظہار پر وفاقی حکومت کی سنسرشپ کا خاتمہ، اور بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کیوبا کو "دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک” کی فہرست سے نکالنے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ ، وغیرہ شامل ہیں۔

اسی دن، وائٹ ہاؤس کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبردار ہونے کے عزائم کے جواب میں ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے کہا کہ پیرس معاہدے سے شروع ہونے والا توانائی کا انقلاب ممالک اور کاروباری اداروں کو 21 ویں صدی میں قابل تجدید توانائی اور روزگار اور معاشی خوشحالی میں سرمایہ کاری کا بے مثال موقع فراہم کرتا ہے۔ اس نازک دہائی کے دوران، عالمی رہنماؤں کو ماحولیاتی اقدامات اپنانے کے لئے ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.