غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود انسانی بحران بدستور شدید ہے، اقوام متحدہ
اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ اور اسرائیلی کابینہ کے مکمل اجلاس نے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ساتھ طے پانے والے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دی۔
معاہدے کے مسودے کے مطابق ، جو فی الحال میڈیا نے ظاہر کیا ہے، جنگ بندی معاہدہ تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ 42 روزہ ہو گا۔ معاہدے میں تین حصے شامل ہیں: زیر حراست افراد کا تبادلہ، اسرائیلی فوجیوں کا جزوی انخلاء، غزہ کے بے گھر افراد کے لئے اپنے گھر واپس آنے کی اجازت اور انسانی امداد میں اضافہ۔
اقوام متحدہ کی متعدد تنظیموں نے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کا خیر مقدم کیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اس معاہدے نے غزہ کے لئے ضروری امن اور امید لائی ہے۔لیکن ساتھ ہی اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ غزہ میں انسانی بحران اور طبی بحران بد ستور شدید ہے اور بحالی کے راستے میں زیادہ چیلنجز موجود ہیں۔
قابل توجہ بات یہ ہے کہ اسرائیلی دفاعی فوج نے کہا کہ اس معاہدے کے مطابق غزہ میں ان کی تعیناتی کو ایڈجسٹ کیا جائے گا اور غزہ کے سرحدی علاقے میں دفاع کو مضبوط بنایا جائے گا۔