News Views Events

عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا؛ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا

0

عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قیدِ بامشقت کی سزا؛ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
راولپنڈی:احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
30 دن سے محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا ۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی سرکاری کنٹرول میں دے دی گئی ہے جب کہ القادر ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید کاٹنے کی سزا سنائی ہے۔
قبل ازیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچے۔
اہم کیس کی سماعت کے موقع پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی بھی عدالت میں پہنچے۔ اس سے قبل نیب پراسیکیوشن ٹیم کے 3 ارکان عرفان احمد،سہیل عارف،اویس ارشد اڈیالہ جیل پہنچنے تھے جب کہ ملزمہ بشریٰ بی بی کے بیٹی اور داماد بھی عدالت پہنچ چکے تھے۔ اسی طرح بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی جیل عدالت پہنچیں۔
سماعت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بھی بلایا گیا تھا۔ اس موقع پر جیل کے باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ ایلیٹ کمانڈوز بھی جیل کے باہر سکیورٹی کا حصہ تھے۔ پولیس کی جانب سے اہم کیس کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل کی دیوار اور سامنے کھڑی تمام گاڑیوں کو بھی ہٹوا دیا گیا تھا۔
انصاف ہوا تو بانی پی ٹی آئی بری ہوکر رہا ہوں گے، بیرسٹر گوہر
190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین اور بیرسٹر گوہر بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج ملتوی نہیں ہوگا، ہم تیار ہو کر آئے ہیں۔ فیصلہ سننے کے لیے آئے ہیں، جو بھی فیصلہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ 2سال سے جس طرح کی ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں، اس کا آپ اندازہ کر سکتے ہیں۔ انصاف کا فیصلہ ہوا تو بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے بری ہوکر رہا ہوں گے۔

مجھے عدالت جانے نہیں دیا گیا، سلمان اکرم راجا
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ مجھے جیل عدالت کے اندر جانے نہیں دیا گیا۔ ہماری لیگل ٹیم جیل عدالت میں موجود ہے۔ اس فیصلے سے ہمیں کوئی خوف یا ڈر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا نام ہونے کے باجود اندر نہیں جانے دیا گیا ۔ بیرسٹر گوہر، علی ظفر، سلمان صفدر اندر موجود ہیں۔ فیصلہ جو بھی ہو گا ہمیں کوئی اچھی امید نہیں ہے۔ ہم اس کو آگے عدالتوں میں بھی لڑیں گے۔ سب معاملات چل رہے ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی پیچھے نہیں ہٹے، اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں ۔ ہم نہیں ہٹیں گے، جو بھی ہو گا قانون اور اصول کے مطابق ہو گا ۔ جدو جہد جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس کا فیصلہ گزشتہ 30 روز سے محفوظ ہے اور اسے 4 بار مؤخر کیا جا چکا ہے۔ عدالت نے آج فیصلہ سنانے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی جیل عدالت پیش ہونے کا حکم دیا تھا، جب کہ عمران خان کو بھی دن 11 بجے کیا گیا۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کو سماعت مکمل کر کے 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا۔ا س کے بعد فیصلہ سنانے کی پہلے 23 دسمبر پھر 6 جنوری، پھر 13 جنوری اور اس کے بعد 17 جنوری تاریخ دی گئی تھی۔
ریفرنس کی سماعت میں کل 35 گواہ پیش کیے گئے اور 24 گواہ ترک کیے گئے ۔ ریفرنس کے 6 ملزمان بیرسٹر شہزاد اکبر،زلفی بخاری ،فرحت شہزادی گوگی اشتہاری ڈکلیئر ہیں۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ کرپشن کی رقم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے جرمانے میں ایڈجسٹ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ کیس میں وفاقی کابینہ سے حقائق چھپا کر جبری منظوری لینے کا الزام ہے۔

190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا: بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بھی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 7 سال کی سزا سنادی، فیصلہ سنائے جانے کے بعد جیل حکام نے بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے تحویل میں لے لیا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید نے تین بار مؤخر کیے جانے کے بعد 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنایا جس میں عمران خان کو کرپٹ پریکٹسز اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 14 سال اور بشریٰ بی بی کو ان کا ساتھ دینے کے جرم میں 7 سال قید کی سزا سنائی۔
اس کے علاوہ عدالت نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
احتساب عدالت کی جانب سے فیصلے کے وقت عمران خان، بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور دیگر پارٹی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
عدالتی فیصلے کے بعد جیل عملے نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو تحویل میں لے لیا اور اب انہیں بھی اڈیالہ جیل میں ہی رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا سیل پہلے سے ہی اڈیالہ جیل میں تیار کرلیا گیا تھا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی پر جرم کیسے ثابت ہوا؟ عدالتی فیصلے کی تفصیلات
راولپنڈی:عمران خان اور بشریٰ بی بی پر 190 ملین پاؤنڈز کیس میں جرم کس طرح ثابت ہوا، اس حوالے سے عدالتی فیصلے کی تفصیلات موجود ہیں۔
اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس کے تحت بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 14 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 10-اے کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی پر جرم ثابت ہوتا ہے۔ فیصلے کے مطابق عمران خان کرپشن میں ملوث پائے گئے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جب کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو مزید 6 ماہ قید کاٹنا ہوگی۔
اسی طرح عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بشریٰ بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ بشری بی بی کو نیب آرڈیننس 10 اے کے تحت 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی سنائی جاتی ہے۔
بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی، اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کیا جاتا ہے۔ القادر یونیورسٹی فیڈرل حکومت کی تحویل میں دی جاتی ہے۔

القادر یونیورسٹی بحقِ سرکار ضبط، ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دیدیا گیا
راولپنڈی:احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، میں القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کرلیا گیا ہے جب کہ القادر ٹرسٹ کو بھی سرکاری کنٹرول میں دے دیا۔
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان پر جرم ثابت ہونے سے انہیں 14 سال قید بامشقت اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بھی پر بھی جرم ثابت ہونے پر 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔
30 دن سے محفوظ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا ۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی سرکاری کنٹرول میں دے دی گئی ہے جب کہ القادر ٹرسٹ بھی سرکاری کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کر لیا گیا ہے۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 6 ماہ قید کاٹنے کی سزا سنائی ہے۔
اسی طرح عدالت نے فیصلے میں کہا کہ بشریٰ بی بی پر جرم میں معاونت کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ بشری بی بی کو نیب آرڈیننس 10 اے کے تحت 7 سال قید بامشقت کی سزا سنائی سنائی جاتی ہے۔ بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید 3 ماہ قید ہوگی۔
190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ، پی ٹی آئی نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کردیا
190 ملین پاؤڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے پارٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ان کے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے، 7 دن میں کمیشن پر پیشرفت نہ ہوئی تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ متنازع فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا، ہمارے ساتھ امتیازی اور غیرمنصفانہ رویہ رہا ہے، پی ٹی آئی فیصلے کے خلاف کچھ دنوں میں ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کوئی جرم نہیں کیا اور نہ ہی کوئی فائدہ اٹھایا، 190 ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کا کیس ہے، 2 سال کی مسلسل ناانصافی کے بعد ہمیں کوئی حیرانگی نہیں ہوئی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہیں، اس کیس کا فیصلہ ہمیں دیوار پر لکھا نظر آرہا تھا، یہ ایک بے بنیاد اور سیاسی کیس ہے، بانی پی ٹی آئی نے ہار نہیں مانی، وہ ڈٹ کر کھڑے ہیں، جیسے باقی سزائیں ختم ہوئیں، یہ بھی ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سننے کے بعد عمران خان ہنس پڑے تھے اور انہوں نے اسے ناانصافی پر مبنی فیصلہ قرار دیا تھا۔

کسی کیس کی وجہ سے ہمارا مستقبل خراب نہیں ہونا چاہیے: طلبہ القادر یونیورسٹی
عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد القادر یونیورسٹی پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
راولپنڈی کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے جب کہ عدالت نے القادر یونیورسٹی کو وفاقی حکومت کی تحویل میں دینے کا بھی حکم دیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جب کہ طلبا و طالبات یونیورسٹی کے اندر اور ہاسٹل میں موجود ہیں۔
پولیس کا کہنا ہےکہ یونیورسٹی میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے آئے ہیں۔

طلبہ نے کہا کہ ہم یہاں پڑھائی کے لیے ہاسٹل میں ٹھہرتے ہیں لہٰذا کسی کیس کی وجہ سے ہمارا مستقبل خراب نہیں ہونا چاہیے۔

عمران خان کیخلاف فیصلے پر ن لیگ کا جشن
190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو 14 سال اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال سزا سنا دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کی جانب سے سنائی گئی۔
وہیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف فیصلے پر ن لیگ کی جانب سے جشن منانے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
عمران خان اور ان کی اہلیہ کیخلاف فیصلہ آنے کے بعد ن لیگ کے کارکنان نے جشن مناتے ہوئے ایک دوسرے کو ہار پہنائے اور مٹھئیاں تقسیم کیں۔
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف آج 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی۔
جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جبکہ بشریٰ بی بی کو 3 قید بھگتنا ہوگی۔

انصاف کا بول بالا ہوا، عمران خان اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرسکے، وفاقی حکومت
190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے جس میں اربوں روپے کا ڈاکہ مارا گیا جس سے راہ فرار اختیار نہیں کی جاسکتی، انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وفاقی وزیر قانون کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی بے گناہی کے ثبوت نہیں پیش کرسکے اور نہ کرپشن کا خاطر خواہ جواب دیا گیا، چند دنوں سے گِھناؤنے جرم کو مذہب کارڈ کے پیچھے چھپانے کی کوشش کی گئی، کیس کو سیاسی بنیادوں اور میڈیا پر لڑا گیا۔
عطاتارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی ہر جگہ مذہب کارڈ اور ریاست مدینہ کا نام استعمال کرتی ہے، ان سب چیزوں کو ایک طرف رکھ کر قانونی طور پر جواب دیا جائے، 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سب سے بڑا ڈاکہ ہے جس سے راہ فرار نہیں اختیار کی جاسکتی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصل ہے، پی ٹی آئی کو اپیل کا حق حاصل ہے لیکن اس سے قبل یہ ثابت کرنا ہوگا کہ کرپشن نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی مذہب کو اپنی کرپشن، گھناؤنے جرائم کو چھپانے کے لیے استعمال نہ کرے، سزا بالکل قانون اور ثبوت کے مطابق ہے، آج کے بعد پاکستان میں اتنی میگا کرپشن کرتے ہوئے کئی بار سوچا جائے گا۔
غیر قانونی طور پر وطن سے بھیجا گیا پیسہ عوام کا ہوتا ہے، اعظم نذیر تارڑ
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بند لفافے میں ایک دستاویز لائی گئ، ہر معاملے کو سیاست سے جوڑنا درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے فیصلے میں بڑے تحمل کا مظاہرہ کیا، شہزاد اکبر نے کہا یہ ایک خفیہ معاہدہ تھا، غیرقانونی طور پر وطن سے بھیجا گیا پیسہ عوام کا ہوتا ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہر چیز کو سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے، یہ کریمنل کیس تھا، ملکوں کے نظام آئین، ضابطے اور قانون کے تحت چلتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بند لفافے میں ایک دستاویز لائی گئی، شہزاد اکبر صاحب نے کہا یہ ایک خفیہ معاہدہ ہے، کہا گیا یہ معاہدہ کریں گے تو 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی، یہ جانتے ہوئے اپروول لی گئی کہ یہ رقم حکومت پاکستان کو نہیں آ رہی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کو بتایا گیا یہ سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ سزا کے بعد این آر اور کا تاثر ختم ہوگیا، یہ کوشش کر رہے تھے کہ مذاکرات کی آڑ میں این آر او مل جائے، بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو فرنٹ مین بنایا تھا، آخر کار ان کا اصل چہرہ سامنے آ گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل، دہشتگردی پر ضرور مذاکرات ہونے چاہئیں، مسائل کے حل کیلئے بالکل بات چیت ہونی چاہیے۔
قبل ازیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قائم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 14 سال اور ان کی اہلیہ مجرمہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی، جس کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جب کہ مجرمہ بشریٰ بی بی کو 3 ماہ کی قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
علاوہ ازیں احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.