News Views Events

لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ میں 6 افراد ہلاک

0

لاس اینجلس: لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ سےاب تک کم از کم 6 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
لاس اینجلس فائر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ انتھونی مارون نے کہا کہ مغربی امریکہ کے وقت کے مطابق 9 تاریخ کی سہ پہر تین بجے تک ایٹن کی آگ 55.4 مربع کلومیٹر تک پھیل چکی ہے اور مزید آگے بڑھ رہی ہے۔اب تک کسی بھی علاقے میں آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔
ابھی تک ایٹن کی آگ نے 4 سے 5 ہزار عمارتوں کو نقصان پہچایا یا تباہ کیا ہے ۔ اس وقت 1500 سے زائد افراد آگ بجھانے کے عمل میں شامل ہیں۔
اینجلس نیشنل فارسٹ میں بھی ایک نئی آگ بھڑک اٹھی جو موجودہ اٹین کی آگ کے قریبی علاقے میں ہے۔ اس کے علاوہ لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹیز کی سرحد پر واقع ووڈ لینڈ ہلز کے علاقے میں بھی ایک نئی آگ بھڑک اٹھی جسے کینس فائر کہا جاتا ہے، اور یہ 0.2 مربع کلومیٹر کے علاقے کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔ لاس اینجلس فائر ڈیپارٹمنٹ نے اس علاقے کےتمام رہائشیوں کو ہنگامی انخلاء کا حکام دیا ہے۔

لاس اینجلس میں امریکی تاریخ کی تباہ کن آتشزدگی، اب تک کتنا نقصان ہوچکا ہے؟
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے لاس اینجلس میں آتشزدگی سے اب تک وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور کم از کم 5 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر تین دن گزرنے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا جس نے دو ہزار سے زیادہ گھروں اور ہزاروں عمارتوں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
فائر فائٹرز لاس اینجلس کے علاقے میں لگنے والی بڑی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں اب تک پانچ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
اس آتشزدگی سے اب تک ہونے والے نقصانات کا حساب لگایا جارہا ہے۔ اب تک سامنے آنے والے اعداد و شمار کی بنیاد پر مبصرین اسے جدید امریکی تاریخ کی سب سے تباہ کن آتشزدگی قرار دے رہے ہیں۔
جنوبی کیلیفورنیا میں 2 اہم مقامات پر لگی ان آتشزدگیوں کو ’پیلیسیڈز فائر‘ اور ’ایٹن فائر‘ کا نام دیا گیا ہے۔
’پیلیسیڈز فائر‘ اب تک 17 ہزار ایکڑ سے زائد علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے جبکہ ’ایٹن فائر‘ سے اب تک 13 ہزار ایکڑ سے زیادہ کا علاقہ تباہ ہوچکا ہے۔
’پیلیسیڈز فائر‘ سے اب تک 5300 عمارتیں اور ’ایٹن فائر‘ سے 4000 سے زائد عمارتیں خاکستر ہوگئی ہیں۔
امریکی حکام نے اب تک ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد شہریوں کو علاقہ چھوڑ کر نقل مکانی کرنے کی ہدایت ہے۔
ماہرین نے آتشزدگی سے اب تک ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 150 بلین ڈالر لگایا ہے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نقصانات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہورہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس آتشزدگی سے ہونے والے 100 فیصد نقصانات برداشت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ہالی وڈ اداکاروں کے گھروں کو بھی نقصان
لاس اینجلس میں آگ کے باعث ہالی وڈ کے متعدد مشہور اداکاروں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق اداکار انتھونی ہاپکنز، اینا فارس، مینڈی مور، رکی لیک اور یوجین لیوی ان شخصیات میں شامل ہیں جن کی جائیدادیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔
اپنے گھروں سے محروم ہونے والی مشہور شخصیات میں بلی کرسٹل بھی شامل ہیں جنہوں نے کہا ہے کہ جس پراپرٹی میں وہ 46 سال سے رہ رہے تھے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔
اداکارہ پیرس ہلٹن نے اپنے 84 لاکھ ڈالر مالیت کے ساحل سمندر والے گھر کے جلنے کی فوٹیج دیکھنے کے بعد دکھ کا اظہار کیا۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ جنوبی کیلیفورنیا کے لوگوں کو ان کا پیغام ہے کہ ’ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم کہیں نہیں جا رہے ہیں۔‘
تاہم بائیڈن ایڈمنسٹریشن کی مدت میں دو ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے اور یہ ایک ایسا وعدہ ہے جو شاید وہ پورا نہ کر سکیں۔
ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو عہدہ سنبھالیں گے اور وہ کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک گورنر گیون نیوزوم سے جنگل کی آگ کے معاملے پر اختلاف کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے حال ہی میں گورنر نیوزوم کو لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.