News Views Events

معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہوں، وزیراعظم شہبازشریف

0

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہوں، اپنے سیاسی کریئر میں پہلی بار اسٹاک مارکیٹ کا دورہ کرنے پر خوشی ہوئی ہے۔
کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کا آغاز ہوچکا ہے، ملک میں معاشی استحکام آنے پر تمام لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں۔
انہوں نے ہوم گرون پروگرام (اڑان پاکستان) کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے خوش نما پروگرام دیکھے اور سنے گئے، مذکورہ پروگرام سے ملک کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی، اب ہمیں ترقی کی طرف بڑھنا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑی ہورہی ہے، ہمارا ہدف معاشی نمو ہے، ملک کو ترقی کے راستے پر لے جانے کے لیے تیار ہوں، معیشت میں مزید ترقی کے لیے ماہر معیشت ہماری رہنمائی فرمائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر روشنیوں کا شہر ہے، ایک زمانے میں اس کی رونقیں ختم ہوچکی تھی لیکن شکر ہے امن بحال ہوا، صوبائی دارالحکومت ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر کہا جائے کہ ہر چیز اچھی ہے تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، اگر ہم حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے اعداد و شمار دکھائیں گے، اچھی چیزوں کو سراہیں گے اور برے کو ٹھیک کرنے کا مشورہ دیں گے تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے تمام تجربہ کار لوگوں کے مشورے درکار ہوں گے،

 

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا ایک روزہ دورہء کراچی

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے پاکستان کے شعبہ صحت کیلئے رہنما اصولوں پر مبنی کتاب مینؤل آف کلینیکل پریکٹس گائیڈلائنز (AKU Manual of Clinical Practice Guidelines) کے اجراء کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی.

آغا خان فاؤنڈیشن کی پاکستان میں عوامی فلاح کیلئے گراں قدر خدمات ہیں. وزیرِاعظم

آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے پاکستان کے تناظر میں لکھی گئی رہنما اصولوں کی کتاب پاکستان کے شعبہ صحت کی اصلاحات میں ایک درخشاں باب کا اضافہ ہے. وزیرِاعظم

کلینیکل پریکٹس کے تحقیق کے بعد بنائے گئے رہنما اصول پاکستان کے شعبہ صحت کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے. وزیرِاعظم

عالمی سطح پر رائج رہنما اصولوں اور پاکستان کے شعبہ صحت میں موجود مسائل کے تناظر میں بنائے گئے یہ اصول حکومت کے شعبہ صحت کی اصلاحات کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہونگے. وزیرِ اعظم

آغا خان فاؤنڈیشن اسلام آباد میں جناح میڈیکل کمپلیلس کی تعمیر میں بغیر کسی معاوضے کے کنسلٹینسی کی خدمات سر انجام دے رہا ہے، جو قابل تحسین امر ہے. وزیرِاعظم

پاکستان کی تعمیر و ترقی بالخصوص صحت و تعلیم کے شعبے میں آغا خان فاؤنڈیشن کا کردار قابل ستائش ہے. وزیرِاعظم

پاکستان کے ہر شہری کو بنیادی صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے. وزیرِ اعظم

خادم پنجاب کے دور میں ہم نے ملک میں پی کے ایل آئی، برن سینٹرز اور دیگر موذی امراض کے علاج کیلئے بین الاقوامی معیار کے ادارے بنائے. وزیرِ اعظم

سندھ میں بھی ایس آئی یو ٹی جیسے بے شمار قابل قدر ادارے عوامی خدمت میں دن رات مصروف عمل ہیں. وزیرِاعظم.

میں نے خادم پاکستان کا حلف اٹھاتے ہی اپنی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ جب تک ہر پاکستانی کو معیاری تعلیم و صحت کی سہولیات تک رسائی نہ مل جائے، چین سے نہ بیٹھونگا. وزیرِاعظم

اللہ کے فضل و کرم سے ہر گزرتے دن ہم اس عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں. وزیرِاعظم

تقریب میں وزیرِ اعظم نے صدر آغا خان فاؤنڈیشن سلطان علی الانہ کا اسلام آباد میں جناح میڈیکل کمپلیکس کیلئے فاؤنڈیشن کی جانب سے کنسلٹینسی فراہم کرنے پر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا.

صدر آغا خان یونیورسٹی ڈاکٹر سلمان شہاب الدین نے وزیرِ اعظم اور شرکاء کا تقریب میں استقبال کیا اور آغا خان یونیورسٹی کی ملک میں طب کے شعبے میں خدمات پر روشنی ڈالی.

اس موقع پر آغا خان میڈیکل کالج کے ڈین اور کلینیکل مینؤل کے ایڈیٹر ان چیف ڈاکٹر عادل حیدر نے شرکاء کو بتایا کہ پورے خطے میں صحت کے شعبے کے حوالے رہنما اصولوں پر مبنی یہ پہلی کتاب ہے جس کا اجراء پاکستان میں کیا گیا ہے. اس مینؤل پر عملدرآمد سے براہ راست2 کروڑ لوگ بین الاقوامی معیار کی نگہداشت سے مستفید ہو سکیں گے جبکہ طبی آپریشنز کے دوران بلواسطہ طور پر ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی جانیں بہتر احتیاطی تدابیر اور پروسیجرز سے بچائی جا سکیں گے. اس سے پہلے پاکستان میں ایسا کوئی بھی رہنما اصولوں پر مبنی مینؤل موجود نہ تھا. انہوں نے مزید بتایا کہ یہ رہنما اصول پاکستان کے صحت کے شعبے میں موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے جبکہ اس میں 140 سے زائد پروسیجرز و اسپیشیئلٹیز پر تحقیق کرکے اصول وضح کئے گئے ہیں. مزید یہ کہ یہ مینؤل آن لائن کسی بھی معاوضے کے بغیر ملک کے تمام ڈاکٹرز کو میسر ہے.

تقریب میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صدر آغا خان فاؤنڈیشن سلطان علی الانہ اور صحت کے شعبے سے بین الاقوامی و مقامی ماہرین کے ساتھ ساتھ آغا خان یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین ذاکر محمود اور ڈاکٹر سلمان شہاب الدین، صدر آغا خان یونیورسٹی بھی شریک تھے.

بعد ازاں وزیرِ اعظم نے آغا خان یونیورسٹی اور ملک بھر سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین پر مشتمل صحت کے شعبے پر ایک راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کی. راؤنڈ ٹیبل میں طبی ماہرین نے پاکستان کے صحت کے شعبے کے حوالے سے اصلاحات اور مسائل کو دور کرنے اور عام آدمی کی معیاری صحت کی سہولیات تک رسائی کے حوالے سے وزیرِاعظم کو تجاویز پیش کیں.

شرکاء نے پاکستان میں موذی امراض سے بچاؤ کیلئے ویکسینیشن کے دائرہ کار کو وسیع کرنے، ٹیلی میڈیسن کے ملک بھر میں فروغ، شعبہ صحت میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ، پاکستان میں میڈیکل اور نرسنگ کی عالمی معیار کی تعلیم اور نرسزز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ دیگر تجاویز بھی پیش کیں.

وزیرِ اعظم نے ان تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پرائمری، سیکنڈری اور ٹرشری ہیلتھ کیئر میں مزید بہتری لانے کیلئے کوشاں ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.