یوکرین کے ذریعے یورپ کو روسی گیس کی فراہمی کا معاہدہ ختم ہو گیا
یکم جنوری کو روسی توانائی کمپنی گیزپروم نے اطلاع دی کہ روسی قدرتی گیس کی یوکرین کے ذریعے یورپ کو فراہمی سے متعلق یوکرین کے ساتھ دستخط شدہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے گیزپروم نے ماسکو کے وقت کے مطابق یکم جنوری کی صبح 8 بجے گیس کی ترسیل روک دی ہے۔
جرمن میڈیا نے 31 دسمبر، 2024 کو یورپی کمیشن کے ایک ترجمان کے حوالے سے اطلاع دی کہ یورپی گیس کا بنیادی ڈھانچہ اتنا لچکدار ہے کہ متبادل راستوں کے ذریعے روس کے بجائے متبادل ذرائع وسطی اور مشرقی یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی کر سکتا ہے. یورپی کمیشن ایک سال سے زائد عرصے سے رکن ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ سپلائی کے متبادل آپشنز تیار کیے جا سکیں۔
سلوواکیا کی وزارت اقتصادیات نے اسی روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جانب سے روسی گیس کی ٹرانزٹ ختم کرنا مناسب فیصلہ نہیں ہے جس سے نہ صرف یورپ میں قدرتی گیس کی قیمت میں اضافہ ہوگا بلکہ یورپی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا اور اس اقدام سے سلوواکیا اور یہاں تک کہ یوکرین پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
روس اور یوکرین نے 2019 میں یوکرین کے ذریعے یورپ جانے والی روسی گیس کی فراہمی سے متعلق پانچ سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کی مدت 2024 کے آخر میں ختم ہو رہی ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ روس کے ساتھ متعلقہ معاہدوں میں توسیع نہیں کریں گے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ سال 26 دسمبر کو کہا تھا کہ یوکرین کے راستے یورپ تک روسی گیس کی منتقلی سے متعلق 2024 میں نئے معاہدے پر دستخط کرنے کا وقت نہیں ہے۔