روس مسئلہ یوکرین کو حل کرنے کے لئے ٹرمپ ٹیم کی تجویز سے مطمئن نہیں ہے۔ روسی وزیر خارجہ
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس امریکہ کے نو منتخب صدر ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے پیش کی گئی اس تجویز سے مطمئن نہیں ہے کہ یوکرین اگلے 20 سال میں نیٹو میں شامل نہیں ہوگا اور یوکرین میں یورپی یونین اور برطانیہ کے امن دستے تعینات ہوںگے ۔
روس کی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق لاوروف نے انٹرویو میں کہا کہ تاحال روس کو یوکرین کے مسئلے کے حل کے بارے میں امریکہ کی طرف سے کوئی باضابطہ اشارہ موصول نہیں ہوا ہے۔ لیک ہونے والی معلومات اور ٹرمپ کے گزشتہ میڈیا انٹرویوز کو دیکھتے ہوئے، ٹرمپ کی تجویز یہ ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین رابطہ لائن کے ساتھ تنازعات کی کارروائیوں کو "منجمد” کیا جائے ، "اور "روس سے نمٹنے کی ذمہ داری یورپ کو منتقل کردی جائے۔ لاوروف نے یہ بھی کہا کہ روس امریکہ کے ساتھ سیاسی بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لئے تیار ہے ، لیکن معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روس صرف "قابل اعتماد اور قانونی طور پر پابند” معاہدوں کے بارے میں بات کر رہا ہے ، جس میں تنازع کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنا چاہئے اور اس میں ایسے میکانزم شامل ہونے چاہئیں جن کی خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی ہے۔