یمن میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودگی میں اسرائیلی فضائی حملے
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز یمن کے دارالحکومت صنعا اور مغربی علاقے الحدیدہ پر فضائی حملے کیے۔ یمن کی حوثی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے اور اس کے آس پاس کے پاور اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ مغربی علاقے الحدیدہ میں پاور اسٹیشنوں اور بندرگاہوں پر حملے کیے گئے جن میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے ۔ اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے اہداف حوثی مسلح افواج کی فوجی سرگرمیوں کی تنصیبات تھیں جن میں صنعاء کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ اور اس کے آس پاس کے پاور اسٹیشنز اور یمن کے مغربی ساحل پر الحدیدہ پورٹ اور سلیف پورٹ سمیت تین بندرگاہوں اوربجلی گھر جیسی بہت سی تنصیبات شامل ہیں۔اسرائیلی بیان میں حوثیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ان بنیادی تنصیبات کو ایران سے ہتھیاروں اور ایران کے اعلیٰ حکام کو یمن میں منتقل کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ان اسرائیلی حملوں کے وقت عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر موجود تھے ۔ ٹیڈروس نے فضائی حملے کے تقریباً دو گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ جب وہ صنعاء سے طیارے میں سوار ہونے کی تیاری کر رہے تھے تب ائیر پورٹ پر فضائی حملے کیے گئے ۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ان کے طیارے میں موجود عملے کا ایک رکن زخمی ہو ا اور وہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
اسی دن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ترجمان کے ذریعے ایک بیان جاری کیا، جس میں یمن میں حوثی مسلح افواج اور اسرائیل کے درمیان تنازعات میں اضافے کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور پاور اسٹیشنوں پر اسرائیلی فضائی حملے خاصے تشویشناک ہیں۔