خواتین پرتشدد کی روک تھام کے قانون کاعملا نفاذ ناگزیر ہے ،فرخ خان
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ق) شعبہ خواتین کی مرکزی صدر و رکن قومی اسمبلی مسز فرخ خان نے کہا ہے کہ ملک میں خواتین پر تشدد کے خاتمےسے متعلق قانون پر صحیح معنوں میں عملدرآمد وقت کا تقاضاہے، خواتین کے سماجی اور معاشی تحفظ کے بغیر معاشرہ اور ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،
پاکستان مسلم لیگ کے سابق دور حکومت میں خواتین کے تحفظ کےلئے بل بھی منظور کیا گیا تھا مگر بدقسمی سے اس بل پر صحیح طریقے سے عمل درآمد نہیں ہوسکا،اس بل پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پارٹی کی ویمن ونگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آمنہ سلیم حیات، نائلہ روبی، بشری فردوس، خالدہ مظہر، رخسانہ سحر، نزینت کنیز ،سدرہ احمد، فرح سلیم، ساجدہ زاہد،سمیرا شہبازودیگر خواتین بھی موجود تھیں ۔ مسز فرخ خان نے کہا کہ گزشتہ چند برس سے خواتین پر تشدد، قتل اور دیگر واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو باعث تشویش ہے، حکومت قانون پر عمل درآمد کروائے تاکہ ایسے واقعات میں کمی واقع ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نے ہمیشہ خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے اقدامات کئے،چودھری شجاعت حسین کی قیادت میں ہماری جماعت نے خواتین کےلئے بہت سے کام کئے ،پاکستان مسلم لیگ کی نمائندہ کی حیثیت سے، مجھے اپنی جماعت کے اُس عزم پر فخر ہے جو خواتین کی طاقت و ترقی کے لیے ہمیشہ قائم رہا ہے،چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے چودھری سالک حسین اور چودھری شافع حسین بھی والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خواتین کے تحفظ کےلئے بھر پور اقدامات کر رہے ہیں ۔ مسزفر خ خان نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام پالیسی سازوں، سول سوسائٹی، اور عام شہریوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ خواتین کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے قانونی اقدامات، ثقافتی اصلاحات، اور متاثرہ خواتین کے لیے مضبوط مددگار نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔