بھارت کے گوگیش ڈوما نے شطرنج کے کم عمر ترین چیمپیئن بن کر تاریخ رقم کر دی
کانٹے کے مقابلے میں جب ایسا لگ رہا تھا کہ میچ ٹائی ہو جائے گا، تو اسی دوران چینی کھلاڑی نے ایک غلطی کر دی اور اس طرح بھارتی کھلاڑی گوکیش ڈوما دنیا کے سب سے کم عمر ترین شطرنج کے چیمپیئن بن گئے۔
اس سے پہلے کم عمر میں عالمی ٹائٹل جیتنے والے روسی کھلاڑی گیری کاسپرو تھے، جنہوں نے سن 1985 میں 22 سال کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
یہ میچ 14 راؤنڈ پر مشتمل کافی دیر تک چلا، جسے "کلاسیکل” ایونٹ قرار دیا گیا۔ اس کے لیے ڈھائی ملین امریکی ڈالر کی رقم بطور انعام رکھی گئی تھی۔
دوسری جانب شطرنج کے عالمی دفاعی چیمپئین چین کے ڈنگ لیرن پر جان بوجھ کر ہارنے کا الزام عائد ہونے لگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو بھارت کے 18 سالہ ڈی گوکیش کیخلاف میچ میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس کے بعد بھارت کے پلئیر نے دنیا کے سب سے کمر عمر شطرنج کے عالمی کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
روسی شطرنج فیڈریشن کے سربراہ آندرے فلاتوف نے چین کے لیرین پر جان بوجھ کر ہارنے کا الزام عائد کیا ہے، انکا کہنا ہے کہ فیڈریشن کو اس کھیل پر تحقیقات کرنی چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈنگ لیرین جس پوزیشن میں تھے وہاں سے ہارنا پیشہ ور افراد اور شطرنج کے شائقین میں حیرانی کا باعث بنا، یہاں سے کوئی فرسٹ کلاس کھلاڑی بھی بمشکل ہار سکتا ہے۔
آندرے فلاتوف نے مزید کہا کہ چینی شطرنج کے کھلاڑی کی شکست بہت سارے سوالات کو جنم دیتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ جان بوجھ کرکیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سنگاپور میں عالمی چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کے ڈی گوکیش نے چین کے ڈنگ لیرین کو شکست دیکر کر سب سے کم عمر شطرنج کے عالمی چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
ڈی گوکیش نے 14 ویں مرحلہ جیتنے کے بعد مطلوبہ 7.5 پوائنٹس حاصل کیے جو دفاعی عالمی شطرنج چیمپئن ڈنگ لیرن کے 6.5 کے مقابلے میں زیادہ تر حصے کے لیے ڈرا کی طرف بڑھ رہے تھے۔