جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف مواخذے کی کارروائی منظور ہونے کے امکانات میں اضافہ
سیئول: جنوبی کوریا کے سینٹرل الیکشن مینجمنٹ کمیشن نے فیصلہ کیا کہ فادر لینڈ ریفارم پارٹی کے بیک سیون ہی قومی اسمبلی میں چو کوک کے متناسب نمائندے کی خالی نشست سنبھالیں گے۔ اس کے نتیجے میں جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کیمپ نے قومی اسمبلی میں 192 نشستیں برقرار رکھی ہیں۔ مواخذے کی تحریک کے حق میں کم از کم 200 ووٹ درکار ہیں۔اس بنیاد پر کہ اپوزیشن کیمپ کے تمام 192 ارکان حق میں ووٹ دیتے ہیں، قومی اسمبلی میں مواخذے کے بل کی منظوری کے لیے حکمراں جماعت کے آٹھ ارکان کی حمایت درکار ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں جنوبی کوریا کی حکمراں جماعت کے 7 ارکان نے عوامی سطح پر مواخذے کی تحریک کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کیمپ کو حکمراں جماعت کے صرف ایک رکن کی حمایت درکار ہے۔ یون سک یول کے خلاف مواخذے کی کارروائی جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سے 14 تاریخ کو منظور ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
گزشتہ روز جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے اپنی مدت کے جلد خاتمے کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد انہوں نے 42 بلوں اور ایگزیکٹو احکامات کی منظوری دی تھی اورججوں کی تقرری کے لئے ایک بل بھی پیش کیا تھا۔ وہ صدارتی اختیارات کے استعمال کو بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی روز جنوبی کوریا کی حکمراں جماعت کے رہنما ہان ڈونگ ہون نے کہا تھا کہ یون سک یول کا مواخذہ اس وقت واحد راستہ ہے اور یون سوک یول کے لئے فوری طور پر ریاستی امور چلانے کا اختیار ختم کر دینا چاہیے جس میں فوج کی کمان کا حق بھی شامل ہے۔