سنکیانگ میں کپاس اور ٹماٹر سے متعلق حقائق ہمیشہ سے شفاف اور واضح ہیں
بیجنگ(شِنہوا)چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے لوگ اتحاد، خوشحالی اور سلامتی کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ بعض مغربی ذرائع ابلاغ اور ممالک "جبری مزدوری” جیسے سنسنی خیز اور بے بنیاد الزامات لگا کر خطے کی ساکھ خراب کر رہے ہیں۔
بی بی سی نے حال ہی میں سنکیانگ میں کپاس اور ٹماٹر سے متعلق رپورٹس جاری کی ہیں جن میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس وسیع خطے میں اس کی پیداوار میں ‘جبری مزدوری’ کا استعمال کیا جاتا ہے، جہاں کی آب و ہوا دونوں فصلوں کے لئے مثالی ہے۔ واضح رہے کہ اس بین الاقوامی میڈیا ادارے کا چین کو بدنام کرنے کے لئے سنکیانگ کے حوالے سے نازیبا رپورٹس تیار کرنے کا بدنام ریکارڈ ہے۔
ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ویڈیو میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ برطانیہ کی کئی سپر مارکیٹوں میں فروخت ہونے والے ‘اطالوی’ ٹماٹر کی پیوریوں میں چین میں جبری مشقت کے ذریعے اگائے جانے والے ٹماٹر پائے جاتے ہیں۔ تاہم نام نہاد تحقیقاتی رپورٹ مسخ شدہ حقائق اور تعصب سے بھری ہوئی ہے جو کہ ڈرامے کے مترادف ہے۔
اس ویڈیو میں سنکیانگ کی ایک کمپنی کے ‘فانگ ہوئی جو’ کے طرز عمل کو بھی بدنام کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ‘جبری مزدوری’ کرانے میں ملوث ہے۔ "فانگ ہوئی جو” ایک چینی اصطلاح ہے، 3 تصورات کو یکجا کرتی ہے: دورہ کرنا، فائدہ اٹھانا اور جمع کرنا۔ اس سے مراد مقامی حکومت کی جانب سے رہائشیوں سے ان کی دہلیز پر ملا جاتا ہے۔ ان دوروں میں حکام رہائشیوں کی شکایات سنتے ہیں اور ان کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتے ہیں، جس کا مقصد بالآخر عوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔ کمپنی کے اہلکاروں نے اپنی ضروریات کو قائم کرنے اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرنے کے لئے فارمنگ ہومز کا دورہ کیا۔
اس رپورٹ کے لئے جن لوگوں سے انٹرویو کیا گیا ان میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے چین مخالف معروف شخصیت ایڈرین زینز بھی شامل تھے جو انتہائی دائیں بازو کے سیاسی گروپ کے رکن ہیں۔ سنکیانگ کے بارے میں ان کی نام نہاد تحقیق میں کوئی ساکھ نہیں ہے۔
سنکیانگ میں کوئی ‘جبری مزدوری’ نہیں ہے۔ سنکیانگ میں ٹماٹر اور کپاس کی کاشت کے عمل کو بڑی حد تک مشینی بنایا گیا ہے۔ مشینی چناؤ کی کارکردگی مزدوری کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور اس کی لاگت بھی بہت کم ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے "جبری مشقت” کے ذریعہ انتخاب کیوں کیا جائے گا؟
سنکیانگ ملک میں ٹماٹر کی پیداوار کا سب سے بڑا مرکز ہے اور دنیا کے 3 اہم ٹماٹر پیدا کرنے والے علاقوں میں سے ایک ہے۔ سنکیانگ میں ٹماٹر کی پروسیسنگ، پودے لگانے اور کٹائی کی جامع سطح 98.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
یہ خطہ طویل عرصے سے یورپی ممالک سے ٹماٹر کی کٹائی کی مشینیں خرید رہا ہے اور اس کا استعمال کر رہا ہے۔ سنکیانگ کے ٹماٹر دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ سنکیانگ میں ٹماٹر کی صنعت میں یورپی اداروں کی بھی سرمایہ کاری ہے۔
حالیہ برسوں میں سنکیانگ کے بارے میں منفی بیانیہ کچھ مغربی ممالک کی جانب سے خود مختار خطے کو غیر مستحکم کرنے اور مجموعی طور پر چین کو بدنام کرنے کے سیاسی ہتھیار کے سوا کچھ نہیں ہے۔