کینیڈا انسانی حقوق کے معاملات کی آڑ میں چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے،چین
کینیڈا میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کینیڈا کی وزارت خارجہ کی جانب سے نام نہاد انسانی حقوق کی آڑ میں چین کو بدنام کرنے پر ایک بیان جاری کیا۔ ترجمان نے کہا کہ کینیڈا کے متعلقہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں اور چین کے داخلی معاملات میں سنگین مداخلت کرتے ہیں جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے چین کی تاریخی کامیابیاں سب پر عیاں ہیں۔ گزشتہ سال سے ہزاروں غیر ملکی سرکاری عہدیداروں، سفارتی اہلکاروں، مذہبی شخصیات، میڈیا اور اسکالرز نے سنکیانگ اور شی زانگ کے دورے کیے ہیں اور انہوں نے مقامی معاشی اور سماجی ترقی کی کامیابیوں کی تعریف کی ہے اور مقامی کثیر قومیتی ثقافت کے تحفظ اور مذہبی عقیدے کی آزادی کی ضمانت کے لیے چینی حکومت کی زبردست کوششوں کو سراہا ہے۔ حالیہ برسوں میں تقریباً 100 ممالک نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں سنکیانگ سے متعلق اور شی زانگ سے متعلق معاملات پر چین کے منصفانہ موقف کی مختلف طریقوں سے حمایت کی ہے اور بین الاقوامی برادری کی مکمل حمایت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین کینیڈا پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے، انسانی حقوق کے معاملات کی آڑ میں چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے اور چینی اہلکاروں کے خلاف غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔ چین قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔