چین کا 13 امریکی فوجی اداروں اور 6 سینئر مینیجرز کے خلاف جوابی اقدامات کا فیصلہ
بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ نے امریکی ملٹری انڈسٹریل انٹرپرائزز اور سینئر مینیجرز کے خلاف جوابی اقدامات کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ وہ چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیار فروخت کرے گا، جس نے ایک چین کے اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی کی، چین کے داخلی معاملات میں سنگین مداخلت کی اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچایا۔ عوامی جمہوریہ چین کے انسداد غیر ملکی پابندیوں کے قانون کی متعلقہ شقوں کے مطابق ، چین نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈائڈا براؤن انجینئرنگ کمپنی سمیت 13 امریکی اداروں کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں اور دیگر اقسام کی املاک کو منجمد کیا جائے گا۔چین کی حدود میں تنظیموں اور افراد کو ان کے ساتھ متعلقہ لین دین، تعاون اور دیگر سرگرمیوں کی ممانعت ہو گی ۔
باربرا بورگونوئی (ریتھیون کمپنی کے نیول فورسز کے اسٹریٹجک بزنس یونٹ کی صدر)سمیت امریکی کمپنیوں کے 6 دیگر سینئر مینیجرز کی چین میں منقولہ جائیداد، غیر منقولہ جائیداد اور دیگر قسم کی املاک کو منجمد کیا جائے گا۔ چین کی حدود میں تنظیموں اور افراد کو ان کے ساتھ متعلقہ لین دین، تعاون اور دیگر سرگرمیوں کی ممانعت ہو گی ۔ انہیں ویزا جاری نہیں کیا جائے گا اور چین (بشمول ہانگ کانگ اور مکاؤ) میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ اس فیصلے کا اطلاق 5 دسمبر 2024 سے ہوگا۔