چین اور وسطی ایشیا کا اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرنے کا اعلان
بیجنگ : چین- وسطی ایشیا کے وزرائے خارجہ کا پانچواں اجلاس چین کے جنوب مغربی
شہر چھنگ دو میں منعقد ہوا۔پیر کے روز چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ اس اجلاس سے چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی اعتماد میں اضافہ اور ہمہ جہت تعاون گہرا ہوا ۔
چینی وزیر خارجہ نے اجلاس کے دوران چھ وزرائے خارجہ کے درمیان طے پانے والے پانچ اتفاق رائے کا خلاصہ پیش کیا۔
پہلا اتفاق رائے یہ رہا کہ 6 ممالک سربراہان مملکت کی ہدایات پر عمل کرنے اور چین وسطی ایشیا میکانزم کو بہتر اور مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہیں.
دوسرا یہ کہ 6 ممالک جدید کاری کے ہدف پر عمل کریں گے اور ہمہ جہت تعاون کو گہرا کریں گے۔ چین وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ بیڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم ایپلی کیشنز، غربت میں کمی اور خاتمے، صحرا زدگی پر قابو پانے، اعلیٰ تعلیم اور عوامی تبادلوں کے لیے پلیٹ فارم بنانے کا خواہاں ہے۔
تیسرا یہ کہ 6 ممالک خطے کے امن و امان کو برقرار رکھیں گے اور چین کے مجوزہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر فعال طور پر عمل درآمد کریں گے، وسطی ایشیائی ممالک کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کریں گے اور جلد از جلد پرامن تعمیر نو میں افغانستان کی مدد کریں گے۔
چوتھا یہ کہ 6 ممالک تہذیبوں کے درمیان باہمی سیکھ پر عمل کریں گے اور لازوال دوستی کی بنیاد کو مضبوط کریں گے۔ آنے والے تین سالوں میں چین، پانچ وسطی ایشیائی ممالک کو 1500 تربیتی مواقع فراہم کرے گا اور اسکالرشپس کی تعداد میں 600 کا اضافہ کرے گا تاکہ مختلف شعبوں میں مزید باصلاحیت افراد کو تربیت دی جاسکے ۔
پانچواں یہ کہ 6 ممالک کثیرالجہتی کو برقرار رکھیں گے اور بین الاقوامی مساوات اور انصاف کا تحفظ کریں گے، بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا جاری رکھیں گے، عالمی جنوب میں یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دیں گے، اور کسی بھی قسم کی "ڈی کپلنگ” کی مخالفت کریں گے۔